Maktaba Wahhabi

406 - 406
ہوں اور وہ سوارنہ ہونے دے اور گھر کی نحوست یہ ہے کہ اس کا صحن تنگ ہو، پڑوسی برے ہوں ، اور عیوب کثرت کے ساتھ ہوں ۔‘‘[1] حد یث: ....بیدار ہو نے پر ہاتھ دھونے کا حکم : جب کوئی نیند سے بیدار ہو تو ہاتھ دھولے۔ ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’ جب تم میں سے کوئی ایک نیند سے بیدار ہو تواسے چاہیے کہ برتن میں ہاتھ ڈالنے سے قبل اپنے ہاتھ دھولے۔ اس کے لیے کہ تم میں سے کوئی ایک نہیں جانتا کہ اس کے ہاتھ نے رات کہاں گزاری ہے۔‘‘[2] جواب : ....یہ حدیث بھی ائمہ اہل بیت نے روایت کی ہے، عبدالکریم بن عتبہ کہتا ہے: ’’ میں نے آپ سے اس آدمی کے بارے میں سوال کیا جو نیند سے بیدار ہوتا ہے، اور وہ قضائے حاجت نہیں کرتا، کیا وہ ہاتھ دھونے سے قبل برتن میں داخل کر سکتا ہے؟ فرمایا: نہیں اس کو پتہ نہیں کہ اس کے ہاتھ نے رات کہاں گزاری ہے، پس اسے ہاتھ دھولینے چاہیں ۔‘‘[3] کتا پالنے پر اجر میں کمی: حدیث: ....کتار کھنے والے کا اجر روزانہ ایک قیراط کم ہوتا ہے۔ حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’ جس نے شکار، زراعت یا کھیتی کی حفاظت کے علاوہ کسی اور مقصد کے لیے کتا پالا تو اس کے اجر میں ہر روز ایک قیراط کی کمی آتی ہے۔‘‘[4] جواب: ....ابو عبداللہ نے فرمایا: ’’ جب بھی کوئی کتا رکھتا ہے تو کتے والے کے اعمال میں روزانہ ایک قیراط کمی آتی ہے۔‘‘[5] جوکوئی چو کیداری اور زرعی ضرورت کے بغیر کتا رکھتا ہے۔ اس کے عمل میں روزانہ دو قیراط کمی ہوتی ہے۔ [6] جنارہ کے پیچھے چلنے کا أجر ایک قیراط: ابن عمر رضی اللہ عنہ نے سنا کہ ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ یہ حدیث بیان کر رہے تھے جو کوئی جنازہ کے ساتھ چلتا ہے اس کے لیے ایک قیراط أجر ہے۔ آپ نے کہا: حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ ہم سے زیادہ احادیث بیان کرتا ہے، آپ نے
Flag Counter