Maktaba Wahhabi

31 - 406
صحابہ کرام اور اہل بیت رضی اللہ عنہم کا ہم پر حق جہاں تک امت پر صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کے حقوق کا تعلق ہے تو ان کی تعداد کافی زیادہ ہے؛ مگر یہاں پر بطور خلاصہ ان کے دس حقوق پیش کررہے ہیں : ۱۔صحابہ کرام و اہل بیت رضی اللہ عنہم سے محبت عین ایمان ہے: اہل سنت والجماعت اللہ کی رضا اور اس کی خوشنودی کے لیے اصحاب و اہل بیت نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے سچی اور مخلصانہ محبت رکھتے ہیں اور ان کا عقیدہ ہے کہ جو کوئی ان سے محبت اور دوستی رکھے؛ ان کے حقوق کا خیال رکھے اور ان کی فضیلت کا اعتراف کرے؛ وہ بھی کامیاب ہونے والوں کے ساتھ کامیاب ہوجائے گا اور جو کوئی ان سے بغض رکھے؛ اس قدسی جماعت پر سب و شتم کرے اور ان کی طرف ایسی چیزیں منسوب کرے جو کہ دین اسلام کے دشمن ان پر الزام لگاتے ہیں تو وہ بھی ہلاک ہونے والوں کے ساتھ ہلاک ہوجائے گا۔ اس کی دلیل یہ فرمان الٰہی ہے: ﴿ وَالَّذِينَ جَاءُوا مِنْ بَعْدِهِمْ يَقُولُونَ رَبَّنَا اغْفِرْ لَنَا وَلِإِخْوَانِنَا الَّذِينَ سَبَقُونَا بِالْإِيمَانِ وَلَا تَجْعَلْ فِي قُلُوبِنَا غِلًّا لِلَّذِينَ آمَنُوا رَبَّنَا إِنَّكَ رَءُوفٌ رَحِيمٌ ﴾ (الحشر:۱۰) ’’اور جو ان کے بعد آئے، وہ کہتے ہیں اے ہمارے رب! ہمیں اور ہمارے ان بھائیوں کو بخش دے جنھوں نے ایمان لانے میں ہم سے پہل کی اور ہمارے دلوں میں ان لوگوں کے لیے کوئی کینہ نہ رکھ جو ایمان لائے، اے ہمارے رب! یقیناً تو بے حد شفقت کرنے والا، نہایت رحم والا ہے۔‘‘ صحیحین میں ہے : نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ((آیَۃُ الْإِیْمَانِ حُبُّ الْأَنْصَارِ؛ وَ آیَۃُ النِّفَاقِ بُغْضُ الْأَنْصَارِ)) [1] ’’ ایمان کی نشانی انصار سے محبت اور نفاق کی نشانی انصار سے بغض و عداوت ہے ۔‘‘
Flag Counter