Maktaba Wahhabi

173 - 406
معاویہ بن ابو سفیان رضی اللہ عنہما تھے۔ آپ لوگوں کو مجبور کرتے تھے کہ حضرت علی رضی اللہ عنہ کو منبر پر گالی دیں اور ان پر لعنت کریں ۔ امام مسلم نے اپنی صحیح مسلم میں حضرت علی بن ابی طالب رضی اللہ عنہ کے فضائل میں ایسی روایات ذکر کی ہیں اور حضرت امیر معاویہ رضی اللہ عنہ نے تمام شہروں میں خطیبوں کو یہ حکم دیا تھا کہ وہ ایک سال تک حضرت علی رضی اللہ عنہ پر منبروں پر چڑھ کر لعنت کریں ۔ اس شبہ پر علماء کا ردّ ۱۔ حضرت ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ کے اثر کی روشنی میں یہ سمجھنا کہ صحابہ نے سنت نبوی کو بدل دیا تھا، یہ بہت بڑی عجیب بات ہے۔ اس روایت میں ان کے دعویٰ پر کوئی دلیل موجود نہیں ۔ بلکہ اس میں دلیل یہ ہے کہ صحابہ کرام سنت کو قائم رکھے ہوئے تھے اور وہ مخالفین سنت پر بہت سخت انکار کرتے تھے۔ اس کی ایک مثال یہ ہے کہ یہ جلیل القدر صحابی حضرت ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ مروان کے نماز عید سے پہلے خطبہ دینے پر انکار کر رہے ہیں اور مروان بن الحکم صحابہ میں سے نہیں تھا۔ اس کا صحابی ہونا ثابت نہیں ہے۔ جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا انتقال ہوا تو وہ بہت چھوٹی عمر کا تھا اور طائف میں مقیم تھا۔ پس اس بنیاد پر مروان کے فعل کا بوجھ حضرات صحابہ رضی اللہ عنہ کے ذمہ نہیں ڈالا جا سکتا اور ایسا کرنا کیسے ممکن ہو سکتا ہے جب کہ حاضرین صحابہ اس کا انکار کر رہے ہیں ۔ جیسا کہ حضرت ابوسعید خدری رضی اللہ عنہ ۔ ۲۔ نماز عید میں خطبہ کو نماز سے مقدم کرنا اگرچہ خطا ہے لیکن علماء کا یہ قول بھی ہے کہ یہ مجتہد کا فعل ہے۔ ۳۔ یہ کہنا کہ اکثر اموی صحابہ تھے۔ یہ بات درست نہیں ہے۔ ان میں سے ولایت صرف حضرت امیر معاویہ رضی اللہ عنہ کو نصیب ہوئی ہے جبکہ حضرت عثمان رضی اللہ عنہ کی خلافت عہد خلفائے راشدین میں سے تھی۔ ۴۔ اور یہ کہنا کہ حضرت امیر معاویہ رضی اللہ عنہ برسر منبر لوگوں کو حضرت امیر المومنین علی بن ابی طالب رضی اللہ عنہ پر سب و شتم اور لعنت کرنے کا حکم اور ترغیب دیا کرتے تھے۔ اس دعوی پر صحیح دلیل کی ضرورت ہے۔ حضرت امیر معاویہ رضی اللہ عنہ ایسی تہمتوں سے بری ہیں ۔ آپ کے دینی فضائل ثابت شدہ ہیں ۔ آپ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے کاتب وحی تھے اورایسی سیرت کے انسان سے یہ انتہائی بعید اور محال ہے کہ وہ لوگوں کو حضرت علی رضی اللہ عنہ پر لعنت کرنے کی ترغیب دے۔ اس افتراء پردازی پر صحیح مسلم کی اس روایت سے استدلال کیا گیا ہے جو کہ عامر بن سعد بن ابی وقاص سے مروی ہے، وہ اپنے والد سے روایت کرتے ہیں وہ کہتے ہیں : ’’ حضرت امیر معاویہ رضی اللہ عنہ نے حضرت سعد رضی اللہ عنہ سے پوچھا: تمہیں ابو تراب کو گالی دینے سے کس چیز نے روکے رکھا؟
Flag Counter