Maktaba Wahhabi

229 - 406
حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ کی خلافت کے متعلق ایک تنقید نگار کہتا ھے: ....میں نے اپنے آپ کے ساتھ یہ عہد کیا تھا کہ میں اس بحث میں صرف اس روایت پر اعتماد کروں گا جو فریقین کے ہاں ثقہ ہو گی اور وہ روایت ترک کر دوں گا جو کسی ایک فریق کے ہاں منفرد ہو گی۔ پس اس سوچ کی بنیاد پر میں نے حضرت علی رضی اللہ عنہ پر حضرت ابوبکر رضی اللہ عنہ کی فضیلت کے بارے میں سوچنا شروع کیا کہ خلافت یا تو نص کی روشنی میں حضرت علی رضی اللہ عنہ کے لیے تھی جیسا کہ شیعہ کا دعویٰ ہے یا پھر اس کا حصول انتخاب اور شوری کے ذریعے ممکن تھا، جیسا کہ اہل سنت و الجماعت کا دعویٰ ہے .... الخ نیز وہ کہتا ہے: ....اس موضوع میں تحقیق کرنے والا جب صرف حقیقت کا متلاشی ہو گا تووہ دیکھے گا کہ حضرت علی بن ابی طالب رضی اللہ عنہ کے حق میں وضاح اور جلی نصوص موجود ہیں ، جیسا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا یہ فرمان گرامی ’’ من کنت مولاہ فعلي مولاہ ۔‘‘’’ جس کا میں مولا ہوں علی بھی اس کا مولا ہے ‘‘ یہ جملہ آپ نے حجۃ الوداع سے واپسی پر ارشاد فرمایا۔ لہٰذا حضرت علی رضی اللہ عنہ کو مبارک دینے کے لیے ایک سٹیج تیار کیا گیا اور ان مبارک دینے والوں میں خود حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ اور حضرت عمر فاروق رضی اللہ عنہ بھی موجود تھے۔ وہ دونوں یوں کہہ رہے تھے: اے ابن ابو طالب! آپ کو مبارک ہو، آپ مومن مرد اورمومن عورت کے مولی قرار پائے ہیں ۔ یہ ایسی نص ہے جس پر شیعہ اور اہل سنت کا اجماع ہے اور میں نے اس بحث میں صرف اہل سنت و الجماعت کے مصادر پر اکتفا کیا ہے۔ علمائے کرام کا اس پر ردّ ٭حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ کی خلافت کے بارے میں اہل سنت و الجماعت کا اختلاف ہے۔ ایک جماعت کا عقیدہ ہے کہ آپ کی خلافت نص سے ثابت ہے، خواہ اسے نص جلی تسلیم کیا جائے یا نص خفی۔ جبکہ اہل سنت کی ایک دوسری جماعت کا خیال ہے کہ آپ کی خلافت کا انعقاد اہل حل و عقد کی بیعت سے ہوا تھا۔ فریق اول نے وجود نص پر قوی دلائل پیش کیے ہیں ۔بہرحال دونوں صورتوں میں حق اہل سنت و الجماعت سے باہر نہیں ہے۔ ٭تنقید نگار کا یہ کہنا کہ شیعہ خلافت علی رضی اللہ عنہ کے بارے میں نص کا دعویٰ کرتے ہیں او اس سلسلہ میں کئی احادیث پر اعتماد کرتے ہیں یہ دعوی محل نظر ہے جبکہ دوسری جانب سے اگر فرض کریں کہ خلافت کے بارے میں وجود نص کا عقیدہ برحق ہے تو پھر بھی یہ شیعہ کے دعوی کی دلیل نہیں ہے۔ اس لیے کہ شیعہ کا
Flag Counter