Maktaba Wahhabi

340 - 406
عمار بن عمران ضعیف ہے۔ یہ عمار بن عمران زید الجعفی ہے، ابن ابی حاتم نے الجرح والتعد یل (۶؍۳۹۲ ) میں کہا ہے: اس کے متعلق جرح اور تعدیل کچھ بھی منقول نہیں ۔ جب کہ یہ اثر ابن ابی شیبہ نے دو مقام پر نقل کیا ہے پہلی بار نمبر ۱۷۶۶۴ کے تحت اور دوسری بار ۲۲۳۵۱ کے تحت۔ ابن حجر کہتے ہیں : عمار بن عمران سوید بن غفلہ سے روایت کرتا ہے کہ: حضرت بلال نماز میں ہمارے کند ھے درست کیا کرتے تھے اور اس سے اعمش نے روایت کیا ہے اور بعض نے یہ روایت اعمش سے نقل کی ہے کہ وہ کہا کرتے تھے:’’ عمار بن عمران کی حدیث صحیح نہیں ہوتی۔ وہ اسے ضعفاء میں شمار کرتے تھے۔ ‘‘[1] یہ روایت وکیع بن جراح نے عمار بن عمران سے، وہ بنو زید کی ایک عورت سے اور وہ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے نقل کرتی ہے، عمار بن عمران اور یہ عورت دونوں مجہول ہیں ۔ ان کی روایت قبول نہیں کی جاسکتی۔ حالانکہ یہ روایت ایک دوسرے باب سے تعلق رکھتی ہے، اور وہ باب ہے۔ ’’فروخت کے لیے سامان کو مزین کرنے کا بیان۔‘‘ اس کا مطلب یہ ہے کہ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا اس لونڈی کو بیچنا چاہتی تھی۔‘‘ سیّدہ عائشہ رضی اللہ عنہاکا مقام و مرتبہ : معترضین کہتے ہیں : یہ (یعنی اہل سنت والجماعت) سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا کو باقی ازواج مطہرات کے مقابلہ میں زیادہ عزت وتعظیم دیتے ہیں ۔ حالانکہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کثرت کے ساتھ حضرت خدیجہ بنت خویلد رضی اللہ عنہا کا ذکر کیا کرتے تھے۔ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے کہا: بے شک آپ کثرت کے ساتھ اس کو یاد کرتے ہیں ۔ حالانکہ اللہ تعالیٰ نے آپ کو اس سے بہتر بیویاں دی ہیں ۔ تو آپ نے فرمایا: ’’ اللہ کی قسم اس کے بدلہ میں مجھے اس سے بہتر بیوی نہیں ملی۔ اس نے اس وقت میری تصدیق کی جب لوگوں نے مجھے جھٹلایا، اور جب لوگوں نے مجھے دھتکارا، اس نے مجھے ٹھکانہ دیا، اور اس نے اپنے مال سے مجھے خوش کیا، اللہ تعالیٰ نے اس سے مجھے اولاددی کسی دوسری بیوی سے میری کوئی اولاد نہیں ہوئی۔‘‘ جواب:.... اولاً اہل سنت کا اس پر اتفاق نہیں کہ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا تمام ازواج مطہرات سے افضل ہیں ۔ بلکہ یہ بات بہت سارے اہل سنت علماء نے کہی ہے۔ ان کی دلیل حضرت ابوموسیٰ اور حضرت انس سے مروی یہ حدیث ہے: ’’عائشہ باقی عورتوں پر اسی طرح فضیلت رکھتی ہیں جیسے ثریدباقی کھانوں سے افضل ہے۔‘‘ صحیح بخاری میں ہے حضرت عمرو بن العاص رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں کہ میں نے کہا :
Flag Counter