Maktaba Wahhabi

402 - 406
حضرت آدم علیہ السلام نے عرض کیا: اے اللہ! اس کی عمر میں مجھ سے چالیس سال زیادہ کر دیجئے۔‘‘ پھر جب آدم علیہ السلام کی عمر پوری ہوگئی تو موت کا فرشتہ حاضر ہوا۔ آدم علیہ السلام نے ان سے پوچھا: ’’کیا میری عمر کے چالیس سال باقی نہیں ہیں ؟‘‘فرشتے نے کہا : ’’وہ تو آپ اپنے بیٹے داؤد علیہ السلام کو دے چکے ہیں ۔‘‘ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:’’ پھر آدم علیہ السلام نے انکار کردیا لہذا ان کی اولاد بھی انکار کرنے لگی۔‘‘[1] جواب:.... یہ حدیث ائمہ اہل بیت نے بھی روایت کی ہے، ابو جعفر سے روایت ہے کہ حضرت آدم علیہ السلام کا گزر حضرت داؤد علیہ السلام کے نام پر ہوا۔ دیکھا کہ ان کی عمر چالیس سال تھی۔ تو آپ نے کہا: اے میرے رب! داؤد کی عمر کتنی کم ہے، اور میری عمر کتنی زیادہ ہے، اے میرے رب! میں اپنی عمر سے داؤد کی عمر میں تیس سال زیادہ کرتا ہوں ، اے اللہ! اس فیصلہ کو نافذ فرمادے اور اس عمر کو اپنے پاس ان کے حساب میں ثبت کردے اور میری عمر سے کم کر دے۔‘‘کہتے ہیں : اللہ تعالیٰ نے یہ تیس سال حضرت داؤد کی عمر میں لکھ کر ثبت کر دیے جو کہ پہلے سے ثبت نہیں تھے اور حضرت آدم علیہ السلام کی عمر سے تیس سال کم کر دیے جو کہ آپ کے لیے اللہ کے ہاں ثبت تھے۔ جب حضرت آدم علیہ السلام کی موت کا وقت قریب آیا، اور ملک الموت آپ کی روح قبض کرنے کے لیے آیا، تو حضرت آدم نے اس سے کہا: اے ملک الموت! میرے عمر میں سے تیس سال باقی ہیں ۔ ملک الموت نے آپ سے کہا: کیا ا ٓپ نے وہ سال اپنے بیٹے داؤد علیہ السلام کو نہیں دیے؟ حضرت آدم نے کہا: اے ملک الموت مجھے یاد نہیں آرہا۔ ملک الموت نے آپ سے کہا: اے آدم! لاعلمی کا اظہار نہ کریں ۔ کیا آپ نے اللہ تعالیٰ سے یہ نہیں کہا تھا کہ اتنی عمر حضرت داؤد علیہ السلام کے حساب میں ثبت کر دی جائے اور آپ کے حساب سے کاٹ دی جائے تو اللہ تعالیٰ نے وہ عمر تختیوں پر داؤد کے حساب میں ثبت کر دی اور آپ کے حساب سے مٹادی گئی۔‘‘[2] مجلسی نے کہا ہے: ’’ اس قسم کی روایات پہلے حضرت آدم علیہ السلام کے قصص میں گزر چکی ہیں ، ان میں سے بعض میں ہے کہ آپ نے حضرت داؤد علیہ السلام کو اپنی عمر کے ساٹھ سال دے کر ان کی عمر ساٹھ سال پوری کی تھی۔ یہ تمام روایات میں سے زیادہ مناسب معلوم ہوتی ہے۔ واللّٰہ اعلم۔[3] حد یث: ....احتجاج آدم وموسی علیہ السلام: ٭اس کی مثال وہ حدیث ہے جس میں حضرت آدم علیہ السلام اور حضرت موسیٰ علیہ السلام کے مابین احتجاج کا واقعہ نقل
Flag Counter