Maktaba Wahhabi

45 - 406
’’ اہل سنت و الجماعت کا عقیدہ ہے کہ انسان کو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے اصحاب سے محبت کا عقیدہ رکھنا چاہیے اور ان کے محاسن بیان کرنے چاہییں ۔‘‘[1] امام ابن ابی داؤد رحمہ اللہ فرماتے ہیں : ’’تمام صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کے متعلق صرف خیرو بھلائی کی بات کہنی چاہیے؛ انسان کو طعنہ گر نہیں بن جانا چاہیے کہ ہر ایک کے عیب نکالے اور اس پر جرح کرے۔‘‘[2] ۵۔ جنتی ہونے کی گواہی دینا: یعنی ان کے لیے اللہ تعالیٰ کی رحمت کے حصول اور اجمالی طور پر جنتی ہونے کی گواہی دینا اورجن لوگوں کو متعین طور پر بشارت ملی ہے؛ان کے لیے بطور خاص جنتی ہونے کی گواہی دینا۔ تمام مسلمانوں کا عقیدہ ہے کہ اجمالی طورپر تمام اصحاب نبی صلی اللہ علیہ وسلم جنتی ہیں ۔اس سے پہلے ایسی آیات گزرچکی ہیں جن میں صراحت کے ساتھ اس عقیدہ کے دلائل مودجود ہیں ۔ جیسا کہ یہ فرمان الٰہی ہے: ﴿ وَالسَّابِقُونَ الْأَوَّلُونَ مِنَ الْمُهَاجِرِينَ وَالْأَنْصَارِ وَالَّذِينَ اتَّبَعُوهُمْ بِإِحْسَانٍ رَضِيَ اللّٰهُ عَنْهُمْ وَرَضُوا عَنْهُ وَأَعَدَّ لَهُمْ جَنَّاتٍ تَجْرِي تَحْتَهَا الْأَنْهَارُ خَالِدِينَ فِيهَا أَبَدًا ذَلِكَ الْفَوْزُ الْعَظِيمُ ﴾ (التوبۃ:۱۰۰) ’’اور مہاجرین اور انصار میں سے سبقت کرنے والے سب سے پہلے لوگ اور وہ لوگ جو نیکی کے ساتھ ان کے پیچھے آئے، اللہ ان سے راضی ہوگیا اور وہ اس سے راضی ہوگئے اور اس نے ان کے لیے ایسے باغات تیار کیے ہیں جن کے نیچے نہریں بہتی ہیں ، ان میں ہمیشہ رہنے والے ہیں ؛یہی بہت بڑی کامیابی ہے۔‘‘ اور یہ فرمان الٰہی ہے: ﴿ وَكُلًّا وَعَدَ اللّٰهُ الْحُسْنَى ﴾ (النساء:۹۵) ’’اور ہر ایک سے اللہ نے بھلائی کا وعدہ کیا ہے ۔‘‘ اہل سنت والجماعت بطور خاص ان صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کے جنتی ہونے کی گواہی دیتے ہیں جن کا تعین نصوص وحی میں ہوچکا ہے ؛ جیسا کہ عشرہ مبشرہ ؛ ان کے علاوہ حضرت عبداللہ ابن سلام؛ حضرت قیس بن ثابت
Flag Counter