Maktaba Wahhabi

374 - 406
ایک امت کا مسخ: شبہ: ....حدیث ایک امت کا چوہوں کی شکل میں مسخ ہونا۔ حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’ بنی اسرائیل کا ایک گروہ گم ہوگیا معلوم نہیں کیا ہوا، میرا خیال ہے کہ یہ چوہے مسخ شدہ صورت میں وہی گمشدہ گروہ ہے۔ یہی وجہ ہے کہ جب چوہوں کے سامنے اونٹ کا دودھ رکھا جائے تو نہیں پیتے اور جب بکری وغیرہ کا دودھ رکھا جائے تو پی لیتے ہیں ۔‘‘[1] کہتے ہیں یہ ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ کا من گھڑت کلام ہے، اور شیخین اس کلام سے اس کی حماقتوں پر استدلال کرتے ہیں ۔ جواب: ....اس طرح کی بعض روایات خود امامیہ مذہب کی کتابوں میں موجود ہیں ۔ اصبغ بن نباتہ سے روایت ہے کہ: ’’بیشک امیرالمؤمنین کے پاس منا فقین کی ایک جماعت آئی۔وہ کہنے لگے کہ آپ یہ کہتے ہیں کہ: جری مچھلی مسخ شدہ اور حرام ہے؟ تو آپ نے فرمایا: ہاں ۔کہنے لگے: ہمیں اس کی کوئی دلیل دیکھاؤ؟ آپ انھیں لے کر فرات پر گئے، آپ نے آواز دی: ہناس ہناس! جری مچھلی نے کہا: لبیک۔ تو امیر المؤمنین نے اس سے کہا: تم کون ہو؟ کہنے لگی:’’ میں وہ ہوں جس نے آپ کی ولایت سے منہ موڑا تھا پس میری شکل مسخ کر دی گئی اوربے شک آپ کے ساتھ موجود لوگوں میں کچھ ایسے بھی ہیں ، جو ایسے ہی مسخ ہوں گے جیسے ہم مسخ ہوئے، اور ان کا انجام بھی ویسا ہو گا۔ جیسا ہمارا انجام ہوا۔ امیر المؤمنین نے اس سے کہا: ذرا اپنا قصہ وضاحت کے ساتھ سناؤ تاکہ حاضرین سن اور جان سکیں ۔ اس نے کہا: ٹھیک ہے، ہم چوبیس قبیلے تھے، جن کا تعلق بنو اسرائیل سے تھا۔ ہم سرکشی اور بغاوت پر اتر آئے تھے۔ ہم پر آپ کی ولایت پیش کی گئی مگر ہم نہ مانے۔ ہم نے اپنا علاقہ چھوڑ دیا اور فساد مچانے لگے ہمارے پاس ایک آنے والا آیا جس کو آپ اچھی طرح جانتے ہیں ہم سے بڑھ کر جانتے ہیں ۔ اس نے ہم میں ایک چیخ لگائی تو ہم سارے ایک جگہ پر جمع ہو گئے۔ پھر اس نے دوسری چیخ لگائی اور کہا: اللہ کی قدرت سے مسخ شدہ ہو جاؤ۔ تو ہم مختلف اجناس میں
Flag Counter