لوگوں کی محبت کو ایمان و عقیدہ کا حصہ سمجھتے ہیں ۔ امام طحاوی رحمہ اللہ فرماتے ہیں : ’’اور جو کوئی ان سے بغض رکھتا ہے ‘ یا انہیں اچھے لفظوں میں یاد نہیں کرتا ہم اس سے بغض رکھتے ہیں ۔‘‘[1] اس کی دلیل رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا یہ فرمان گرامی ہے: ’’بیشک ایمان کی سب سے مضبوط رسی اللہ کی رضا کے لیے محبت کرنا اور اس کی رضا کے لیے بغض و نفرت رکھنا ہے ۔‘‘[2] اس میں کوئی شک و شبہ نہیں کہ اللہ کی رضا کے لیے بغض رکھنے کے سب سے زیادہ مستحق وہ لوگ ہیں جو صحابہ کرام رضی اللہ عنہم پر طعن و تشنیع کرتے ہیں ۔ دشمنان صحابہ کرام رضی اللہ عنہم سے ان کا دفاع کرنا؛ان کے جھوٹ پر رد کرنا‘ان کے شکوک و شبہات کا ازالہ کرنا اللہ کی راہ میں سب سے بڑا جہاد ہے۔ ۱۰۔ اقتدا و اتباع کرنا: اہل سنت والجماعت کامنہج اس اساس پرقائم ہے کہ:ان کا افضل ترین علم وہ ہے جس میں وہ صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کے علم کی اتباع و اقتداء کررہے ہوں اور ان کاافضل ترین عمل وہ ہے جس میں صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کے اعمال |
Book Name | دفاع صحابہ و اہل بیت رضوان اللہ اجمعین |
Writer | قسم الدراسات والبحوث جمعیۃ آل واصحاب |
Publisher | دار المعرفہ ،پاکستان |
Publish Year | |
Translator | الشیخ شفیق الرحمٰن الدراوی |
Volume | |
Number of Pages | 406 |
Introduction |