Maktaba Wahhabi

328 - 406
حضرت عثمان رضی اللہ عنہ اور منی میں چار رکعت نماز: شبہ: ....حضرت عثمان رضی اللہ عنہ نے سنت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو بدل ڈالا۔ منی میں چار رکعت نماز پڑھی۔ جواب: ....اس لیے کہ حضرت عثمان رضی اللہ عنہ اس وقت مسافر نہیں تھے، کیونکہ انہوں نے مکہ میں شادی کر کے وہاں پر گھر بنا لیا تھا اور اس مبارک سر زمین پر قیام پذیر تھے۔ جب صحابہ کو حقیقت حال کا علم ہوا تو ان کا اشکال وانکار ختم ہو گیا۔ حضرت عمار رضی اللہ عنہ کی پٹائی: شبہ:.... حضرت عمار رضی اللہ عنہ کو پٹائی لگائی حتیٰ کہ ان کی آنتیں پھٹ گئیں اور حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ کو پیٹا، حتیٰ کہ ان کی پسلیاں توڑ دیں ، اور ان سے عطیات کو روک لیا۔ جواب:.... حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ کی پٹائی، اور ان سے عطیہ روکنا کھلا ہوا جھوٹ ہے۔ او ریہی حال حضرت عمار رضی اللہ عنہ کی پٹائی کے قصہ کا بھی ہے۔ اگر ان کی آنتیں پھٹی ہوتیں تو کبھی بھی اتنا لمبا عرصہ زندہ نہ رہتے۔ ان شبہات کا جواب علماء نے کئی طرح سے دیا ہے۔ ہمیں ان میں پڑنے کی ضرورت نہیں ۔ اس لیے کہ یہ تمام واقعات باطل پر مبنی ہیں اور حق کی بنیاد باطل پر نہیں قائم ہو سکتی اور وقت کو جھوٹ کا مقابلہ کرنے میں ضائع نہیں کرنا چاہیے۔ اس لیے کہ اس سلسلہ کی اشیاء کی کوئی حقیقت نہیں ہوتی۔ ٭٭٭
Flag Counter