Maktaba Wahhabi

69 - 421
دنیا سے چلے جانے کے بعد بدترین لوگ دنیا میں رہ جائیں گے، اور وہ گدھوں کی طرح سرعام زنا کریں گے۔ چنانچہ حدیث کے الفاظ ہیں: (ويبقيٰ شرار الناس، يتهارجون فيها تهارج الحمر، فعليهم تقوم الساعة) (مسلم: 8/70) "اور برے لوگ باقی رہ جائیں گے جو گدھوں کی طرح کھلے عام جماع کریں گے اور انہی پر قیامت قائم ہو گی۔" اور اسی سلسلہ میں ایک اور حدیث میں ہے کہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "قسم ہے اس ذات کی جس کے قبضہ قدرت میں میری جان ہے، یہ امت اس وقت تک فنا نہیں ہو گی جب تک ایک آدمی ایک عورت کو پکڑے گا اور راستہ میں اس کے ساتھ زنا کرے گا، اس وقت ان لوگوں میں سے سب سےنیک آدمی وہ ہو گا جو یہ کہے گا کہ تمہیں راستہ میں یہ کام نہیں کرنا چاہیے تھا بلکہ اس دیوار کے پیچھے یہ کام کرتے۔(مجمع الزوائد: 7/31، ورجالہ رجال الصحیح) ایک حدیث میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ "جس نے زنا کیا یا شراب پی، اللہ اس سے ایمان کو نکال لیتا ہے جیسے انسان اپنے سر سے قمیص کو اتارتا ہے۔ (مستدرک حاکم: 1/22، بیہقی فی شعب الایمان، رقم: 5366، الترغیب والترہیب: 3/252) سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: "تم زنا سے بچتے رہو کیونکہ اس میں چار خصلتیں ہیں: 1۔ اس سے چہرے کی رونق چلی جاتی ہے 2۔ اس سے رزق منقطع ہو جاتا ہے 3۔ رحمان یعنی اللہ تعالیٰ ناراض ہوتا ہے 4۔ اور جہنم میں خلود یعنی دیر تک رہنا ہوتا ہے۔ (معجم اوسط طبرانی، رقم: 7092، مجمع الزوائد: 6/254) سیدنا سلمان فارسی رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تین آدمی جنت میں داخل نہیں ہوں گے، بوڑھا زانی، کذاب صدر مملکت اور متکبر فقیر۔ (مسند البزار، رقم: 1308، مجمع الزوائد: 6/255)
Flag Counter