Maktaba Wahhabi

287 - 421
33 دفعہ الحمداللّٰه اور 33 دفعہ سبحان اللّٰه پڑھ لیا کرو۔ یہ تمہارے لیے ایک خادم سے بہتر ہو گا۔" (بخاری کتاب الدعوات، رقم: 6318) ایک سلیم الفطرت عورت اپنے خاوند کی اس قوامیت کو دل و جان سے پسند کرے گی کیونکہ یہ اللہ تعالیٰ نے مرد کی فطرت میں رکھی ہے۔ مرد کو اپنی قوامیت کی وجہ سے خاندان اور معاشرہ کی اصلاح کی کوشش کرنی چاہیے، اپنی اہلیہ کو دینی امور کی تعلیم دینی چاہیے، اس کی عزت و ناموس کی حفاظت کرنی چاہیے اور عفت و عصمت اور پردہ حجاب کی تلقین کرنی چاہیے، اور اولاد کو فتنہ و فساد اور خصائل سے محفوظ رکھنے کی کوشش کرنی چاہیے، کیونکہ قرآن حکیم میں ہے: "اے ایمان والو! بچاؤ اپنی جانوں کو اور اپنے گھر والوں کو اس آگ سے جس کا ایندھن ہیں آدمی اور پتھر۔" (تحریم: 6) اس آیت کی رو سے ہر مسلمان پر لازم ہے کہ اپنے ساتھ اپنے گھر والوں کو بھی دین کی راہ پر چلائے، سجھا کر، ڈرا کر، پیار سے، مار سے، جس طرح ہو سکے دیندار بنانے کی کوشش کرے۔ اس پر بھی اگر وہ راہ راست پر نہ آئیں تو ان کی کم بختی۔ یہ بے قصور ہے۔ (فوائد عثمانی: ص: 743) اور اولاد کی دینی تربیت کے بارے میں قرآن حکیم میں فرمایا گیا: "اور آپ اپنے اہل خانہ کو نماز کا حکم دیں اور خود بھی نماز پر جمے رہیں، ہم آپ سے (آپ کے) رزق کا سوال نہیں کرتے، ہم خود آپ کو رزق دیتے ہیں، اور نیک انجام صرف تقویٰ ہے۔" (طہ: 132) اہل خانہ کو نماز کا حکم دینے سے مراد ہے کہ آپ اپنے اقارب کو نماز پڑھنے کا حکم دیں۔ اس آیت کے نزول کے بعد نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم ہر روز سیدہ فاطمہ رضی اللہ عنہا اور سیدنا علی رضی اللہ عنہ کے گھر تشریف لے جاتے تھے اور ان کو نماز کے لیے اٹھاتے تھے۔ سیدہ عروہ بن زبیر رضی اللہ عنہ جب بادشاہوں کے محلات میں آرائش و زیبائش کی چیزیں دیکھتے تو یہ آیت پڑھتے: (وَلَا تَمُدَّنَّ عَيْنَيْكَ) "یعنی ہم نے ان میں سے مختلف لوگوں کو آزمانے کے لیے دنیا کی
Flag Counter