Maktaba Wahhabi

271 - 421
ایک اور روایت میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: "جو شخص حیض والی عورت کے پاس جائے یا عورت کی دبر میں وطی کرے یا کسی کاہن کے پاس جائے اور جو وہ کہے اس کی تصدیق کرے، اس نے اس چیز کا انکار کیا جو محمد صلی اللہ علیہ وسلم پر نازل کیا گیا ہے۔" (ابوداؤد، رقم: 3904) اسلام نے اس بات کی بھی قید لگا دی کہ کوئی عورت اپنے ولی کی اجازت کے بغیر نکاح کرے۔ چنانچہ حدیث میں فرمایا گیا: "جو عورت اپنے ولی کی اجازت کے بغیر اپنا نکاح کرے، اس کا نکاح باطل ہے، اس کا نکاح باطل ہے، اس کا نکاح باطل ہے۔" (ابوداؤد: 2/393) یہ قید بھی شریعت نے لگائی کہ کوئی شخص اپنے بھائی کی منگنی پر منگنی نہ کرے۔ چنانچہ سرکار دو عالم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: (لا يخطب الرجل عليٰ خطبة اخيه) "کوئی شخص اپنے بھائی کی منگنی پر منگنی نہ کرے۔" (رواہ البخاری: 8/159، رقم: 4494، ومسلم: 3/570) مسلمان کے لیے یہ ضروری قرار دیا کہ وہ صرف عورت کی خوبصورتی، حسن و جمال، مال و دولت اور خاندانی وجاہت ہی کو نہ دیکھے بلکہ اس کے دین اور سیرت کی طرف خصوصی توجہ دے، کیونکہ حسن سیرت اور دین ہی ہمیشہ رہنے والی چیزیں ہیں۔ چنانچہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "عورت سے چار چیزوں کی وجہ سے نکاح کیا جاتا ہے، دولت، خاندانی وجاہت، حسن و جمال اور دینداری، تم دین دار عورت سے نکاح کرنے میں کامیاب ہو جاؤ، تمہارے ہاتھ گرد آلود ہوں۔" (بخاری، رقم: 5090، مسلم: 1466، سنن الدارمی: 2/133، ابن حبان: 9/344، شرح السنہ: 9/7، مسند احمد: 2/428) ایک دین دار عورت کی کچھ معنوی صفات بھی حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے بیان فرمائیں۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا:
Flag Counter