Maktaba Wahhabi

269 - 421
"عورت اور اس کی پھوپھی، اور عورت اور اس کی خالہ ایک نکاح میں جمع نہ کی جائیں۔" اسلام نے ایک پابندی یہ لگائی کہ مسلمان عورتیں مشرک مردوں سے اور مسلمان مرد مشرک عورتوں سے شادی نہ کریں۔ (سورۃ البقرۃ: 221) اسی طرح مردوں کا مردوں سے نکاح بھی حرام قرار دیا گیا۔ چنانچہ ارشاد خداوندی ہے: "اور ہم نے لوط کو بھیجا جب انہوں نے اپنی قوم سے کہا کیا تم ایسی بے حیائی کرتے ہو جو تم سے پہلے اس دنیا والوں میں سے کسی نے نہیں کی۔ بےشک تم عورتوں کو چھوڑ کر مردوں کے پاس نفسانی خواہش کے لیے آتے ہو بلکہ تم تو (حیوانوں کی) حد سے (بھی تجاوز کرنے والے ہو۔" (الاعراف: 81) لواطت کے اس فعل میں اخلاقی اور شرعی طور پر بہت سی قباحتیں ہیں جن کو طوالت کی وجہ سے یہاں ذکر نہیں کیا جا رہا۔ قرآن نے اس فعل کی مختلف سورتوں میں سخت مذمت کی ہے۔ حدیث میں بھی اس فعل کی سخت مذمت کی گئی ہے، چنانچہ ایک حدیث میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: "جن لوگوں کو تم قوم لوط والا عمل کرتے ہوئے پاؤ تو فاعل اور مفعول دونوں کو قتل کر دو۔" (سنن ابوداؤد: 4462، سنن ترمذی: 1461، ابن ماجہ، رقم: 2561، سنن کبریٰ نسائی: 4/322، سنن دارقطنی: 3/122، سنن کبریٰ بیہقی: 8/231، معرفۃ السنن والآثار: 6/350، مستدرک حاکم: 4/355، شرح السنہ بغوی: 10/308، مسند احمد: 1/300، مسند ابی یعلی: 4/348، معجم کبیر طبرانی: 11/212) ایک اور حدیث میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ "مجھے اپنی امت پر جس چیز کا سب سے زیادہ خوف ہے، وہ قوم لوط کا عمل ہے۔" (سنن ترمذی، رقم: 1462، سنن ابن ماجہ: 2563، مستدرک حاکم: 4/357، مسند احمد: 3/382، مسند ابی یعلی: 4/97) سیدنا جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا:
Flag Counter