Maktaba Wahhabi

266 - 421
شخص سے جس نے کسی عورت سے شادی کرنے کا ارادہ کیا تھا، پوچھا: کیا تو نے اس کو دیکھ لیا ہے؟" اس نے عرض کیا نہیں۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: (اذهب فانظر اليها فان في اعين الانصار شيئاً) (مسلم: 1/456) "جاؤ اس عورت کو دیکھ لو کیونکہ انصار کی آنکھوں میں کچھ (عیب) ہے۔" امام نووی رحمہ اللہ نے اس حدیث کے ضمن میں لکھا ہے کہ اس حدیث سے ثابت ہوا کہ جس عورت سے شادی کرنے کا ارادہ کیا جائے اس کو دیکھنا مستحب ہو۔ یہی مذہب امام شافعی رحمہ اللہ، امام ابوحنیفہ رحمہ اللہ، امام مالک رحمہ اللہ اور امام احمد رحمہ اللہ اور جمہور علماء کا ہے۔ (تفصیل کے لیے ملاحظہ ہو نووی شرح مسلم: 1/456۔457) اور محمد بن مسلمہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ سرکار دو عالم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: (اذا القي اللّٰه في قلب امرأ خطبة امرأة فلا بأس ان ينظر اليها) (سنن ابن ماجہ، رقم: 1864، سنن سعید بن منصور: 519، معانی الآثار طحاوی: 3/13) علامہ انور شاہ کشمیری رحمہ اللہ فرماتے ہیں: "فقہاء نے کہا ہے کہ جس عورت سے شادی کرنا چاہتا ہے اس کو دیکھنا جائز ہے تاکہ معاملہ فساد برپا نہ کرے، اور یہ بھی کہا ہے کہ دیکھتے وقت نیت میں خلوص ہو، پھر معاملہ اللہ کے سپرد کر دے۔" پھر اسلام نے اس بات کی بھی ہدایت کی کہ نکاح کا اعلان کیا جائے اس کو مخفی نہ رکھا جائے چنانچہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: (اعلنوا النكاح، واضربوا عليه بالدف) "نکاح کا اعلان کرو اور اس پر دف بجاؤ۔" (ترمذی: 3/398، ابن ماجہ: 1/350) ایک روایت میں یہ الفاظ مروی ہیں:
Flag Counter