Maktaba Wahhabi

257 - 421
اسی سلسلہ میں ایک اور حدیث سیدنا ابو امامہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: "اللہ تعالیٰ تقویٰ کے بعد ایک بندہ مومن کے لیے سب سے بڑی خیر یہ ہے کہ اس کی نیک بیوی ہو، اگر وہ اس کو کوئی حکم دے تو وہ اس کی اطاعت کرے، اور اگر وہ اس کی طرف دیکھے تو وہ اس کو خوش کرے، اور اگر وہ اس کے اوپر کوئی قسم کھائے تو وہ اس کو پورا کرے، اور اگر وہ کہیں چلا جائے تو وہ اپنی ذات اور اس کے مال کی حفاظت کرے۔ (سنن ابن ماجہ، رقم: 1857، معجم کبیر طبرانی: 8/264، کنز العمال: 16/272) سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: اللہ تعالیٰ نے ازراہ کرم تین شخصوں کی مدد اپنے ذمہ لے لی ہے، اللہ کی راہ میں جہاد کرنے والا، وہ مکاتب وہ اپنا بدل کتابت ادا کرنے کی نیت رکھتا ہو، اور وہ شخص جو پاک دامن رہنے کی نیت سے نکاح کرے۔ (سنن الترمذی، رقم: 1655، سنن ابن ماجہ، رقم: 2518، مسند احمد: 2/251، ابن حبان، رقم: 4019، مستدرک حاکم: 2/160، سنن کبریٰ بیہقی: 7/78، شرح السنہ بغوی: 9/7، مسند ابی یعلی: 11/410، حلیۃ الاولیاء لابی نعیم: 8/388، و اسنادہ حسن) ایک اور حدیث میں جناب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: "جو شخص خوش حال ہو اور نکاح کی طاقت رکھتا ہو، پھر بھی نکاح نہ کرے، وہ میرے طریقہ پر نہیں ہے۔" (مجمع الزوائد: 4/251، معجم کبیر طبرانی: 22/366، معجم اوسط، رقم: 993، بیہقی شعب الایمان، رقم: 5481) ایک مرتبہ ایک صحابی نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھا: "یا رسول اللہ! ہم کون سا مال حاصل کریں؟ فرمایا: (قلباً شاكراً، ولسانا ذاكراً، وزوجة مومنة، تعين احدكم علي امر الآخرة) "شکر کرنے والا دل، ذکر کرنے والی زبان، اور ایسی مومن بیوی جو امور آخرت میں تمہاری معین و مددگار ہو۔" (ابن ماجہ، رقم: 1856، مسند احمد: 5/278، معجم صغیر طبرانی: 2/45، حلیۃ الاولیاء: 1/182)
Flag Counter