Maktaba Wahhabi

256 - 421
پائی جائے، اور ساتھ ہی غنا کا وعدہ فرماتا ہے۔ اس پر عمل کرو اور اللہ رب العزت کے اس امر کی اطاعت کرو۔ اس سلسلہ میں اس نے تم سے جو کچھ وعدہ فرمایا ہے، پورا کرے گا۔ (تفسیر ابن کثیر: 3/286) سیدنا عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ شادی کے ذریعہ غنا تلاش کرو، اس لیے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے: (التمسوا الغنيٰ في النكاح) (تفسیر ابن کثیر: 3/286) "غنا نکاح میں تلاش کرو۔" اسلام کی نگاہ میں ایک صالحہ اور نیک عورت دنیوی زندگی بلکہ آخرت کی زندگی کی بھی عمدہ ترین شے ہے اور مرد کے لیے اللہ تعالیٰ کی بہت بڑی نعمت۔ جب وہ زندگی کی تکالیف، رنج و محن، غم و اندوہ اور محنت و مشقت کی تھکن سے اس کے پاس جاتا ہے تو راحت، تسکین اور ایسا سامان زیست پاتا ہے جس کی مثل انسانی میں کوئی شے نہیں۔ چنانچہ سرکار دو عالم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: (الدنيا متاع و خير متاع الدنيا المرأة الصالحة) (مسلم، رقم: 1467، ابن ماجہ، رقم: 1855، مسند احمد: 2/168، ابن حبان: 9/340، شرح السنہ: 9/10، کنز العمال: 16/271) "دنیا سامان زیست ہے اور اس کا بہترین سامان صالح عورت ہے۔" گویا اسلام کی نظر میں شادی کا کتنا بلند اور تابناک مقصد ہے اور وہ عورت کی نسوانیت کو کتنا بلند اور محترم مقام دیتا ہے۔ اس وجہ سے اسلام نے نکاح کی فضیلت بیان کر کے اس کی تاکید اور ترغیب دی۔ چنانچہ سیدنا عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ بیان فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "اے نوجوانو! تم میں سے جو شخص گھر بسانے کی طاقت رکھتا ہے، وہ نکاح کر لے کیونکہ نکاح نظر کو نیچے رکھتا ہے اور شرم گاہ کی حفاظت کرتا ہے، اور جو نکاح کرنے کی طاقت نہیں رکھتا، وہ روزے رکھے کیونکہ روزے شہوت کو کم کرتے ہیں۔" (بخاری، رقم: 5066، مسلم، رقم: 1400، سنن ابوداؤد، رقم: 2046، سنن الترمذی، رقم: 1081)
Flag Counter