Maktaba Wahhabi

236 - 421
ہر بیماری کی شفا ہے۔ اس کا شفا بخش ہونا بلغمی مزاج کے لوگوں کے لیے ہے۔ کلونجی بند ریاح کو کھولتی ہے، پیٹ کے کیڑوں کو مارتی ہے، زکام میں نافع ہے، حیض کو جاری کرتی ہے، خارش میں مفید ہے، بلغمی اورام کو شفا دیتی ہے، پیشاب کو کنٹرول کرتی ہے، موٹاپا دور کرتی ہے اور خون میں شکر کو کم کرتی ہے۔ سیدنا اسامہ بن شریک رحمہ اللہ بیان کرتے ہیں کہ میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوا، اور آپ کے اصحاب اس طرح بیٹھے ہوئے تھے جس طرح ان کے سر پر پرندے ہوں۔ میں سلام کر کے بیٹھ گیا۔ پھر ادھر ادھر سے اعرابی آ گئے۔ انہوں نے پوچھا: "یا رسول اللہ! کیا ہم علاج کریں؟" آپ نے فرمایا: "دوا کرو کیونکہ اللہ تعالیٰ نے کوئی بیماری نہیں رکھی مگر اس کی دوا بھی رکھی سوا ایک بیماری کے، اور وہ بڑھاپا ہے۔" (سنن ابوداؤد، رقم: 3855، سنن الترمذی، رقم: 2038، ابن ماجہ، رقم: 3436) اس حدیث میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے دوا اور علاج کرنے کا حکم دیا۔ سیدنا ابوالدرداء رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "بےشک اللہ تعالیٰ نے بیماری اور دوا دونوں کو نازل کیا ہے، اور ہر بیماری کی دوا بنائی ہے، سو تم دوا کیا کرو اور حرام کے ساتھ دوا نہ کرو۔" (سنن ابوداؤد، رقم: 3874) سیدنا عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ناک میں دوا چڑھائی۔ (سنن ابوداؤد، رقم: 3867) سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "اثمد کا سرمہ لگایا کرو۔ کیونکہ وہ نظر کو تیز کرتا ہے اور (پلکوں کے) بال اُگاتا ہے، اور ان کا گمان تھا کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس سرمہ دانی تھی اور آپ ہر آنکھ میں تین تین بار سرمہ لگاتے تھے۔" (سنن ترمذی: 2078، سنن ابن ماجہ: 3467) سیدنا سہل بن سعد رضی اللہ عنہ سے غزوہ احد کے دن رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے چہرہ کے زخم کے بارے میں سوال کیا گیا۔ اس روز آپ کے سامنے کا نچلا دانت بھی شہید ہو گیا تھا اور آپ کے خود کی گڑیاں آپ کے سر مبارک میں کھب گئی تھی۔ سیدہ فاطمہ رضی اللہ عنہا بنت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم آپ کے چہرہ سے خون دھو رہی تھیں اور سیدنا علی رضی اللہ عنہ ڈھال سے پانی
Flag Counter