Maktaba Wahhabi

104 - 421
"تمام لوگ آپس میں کنگھی کے دندانوں کی طرح برابر ہیں" چنانچہ ایک مرتبہ سیدنا ابوذر غفاری رضی اللہ عنہ جو کہ عربی النسل تھے، ان کا سیدنا بلال حبشی رضی اللہ عنہ سے کسی بات پر کچھ اختلاف ہو گیا۔ سیدنا ابوذر رضی اللہ عنہ نے غصہ میں انہیں کہہ دیا: "يابن السوداء! او حبشی کے بیٹے! جب اس بات کا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو پتہ چلا تو آپ نے فرمایا: (طف الصاع، طف الصاع) "پیمانہ پورا رکھو، پیمانہ پورا رکھو۔" مطلب یہ تھا کہ تم میں سے کامل اور پورا کوئی نہیں ہر ایک میں کچھ نہ کچھ نقص ضرور ہے، یا تم سب قریب قریب ہو، بھرپور صاع سے تم میں سے ایک کو دوسرے پر کوئی فضیلت نہیں۔ حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ بھی فرمایا: (ليس لابن البيضاء عليٰ ابن السوداء فضل لا بالتقويٰ أو عمل صالح) "اک سفید عورت کے بیٹے کو حبشن کے بیٹے پر کوئی فضیلت نہیں مگر تقویٰ یا عمل صالح کی وجہ سے۔" سیدنا ابوذر رضی اللہ کا سرکار دو عالم صلی اللہ علیہ وسلم کے منہ سے یہ کلمات سننا تھا تو آپ تربیت نبوی اور ایمان صحیح کی برکت سے کانپ اٹھے۔ سیدنا ابوذر رضی اللہ عنہ نے اپنا رخسار زمین پر رکھ دیا اور سیدنا بلال رضی اللہ عنہ سے کہا کہ اپنے پاؤں سے اس کو روندو یہاں تک کہ حق تعالیٰ شانہ مجھے معاف فرما دیں اور جاہلیت کا یہ اخلاق مجھ سے سلب کر لیں۔ (روی البخاری قریباً منہ: 1/20، مسلم: 11/133، عن ابی ذر رضی اللہ عنہ) ایک مرتبہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ابو مسعود رضی اللہ عنہ کو دیکھا کہ وہ اپنے خادم کو چھڑی سے مار رہے تھے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "ابو مسعود رضی اللہ عنہ! اپنا ہاتھ روک لے، اللہ تعالیٰ کو تم پر زیادہ قدرت حاصل ہے جتنی تجھے اس غلام پر ہے۔" (مسلم: 11/130)
Flag Counter