Maktaba Wahhabi

434 - 453
فرامین سے بھی یہ پتہ چلتا ہے کہ کفار کی مشابہت اختیار کرنے والے لوگ مختلف گروہوں میں بٹے ہوئے ہوں گے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’اس امت میں ہمیشہ ایسے لوگوں کی جماعت موجود رہے گی جو حق پہ جمے رہیں گے۔ یہ اللہ تعالی کی طرف سے تائید و نصرت حاصل کرنے والے اور حمایت یافتہ لوگ ہوں گے۔ یہ بر ملا حق کا اظہار کرنے والے،نیکی کا حکم کرنے اور برائی سے روکنے والے ہوں گے ان کی مدد سے ہاتھ کھینچ لینے والے اور ان کی مخالفت کرنے والے انہیں کوئی نقصان نہیں پہنچا سکیں گے۔‘‘ یہی جماعت ’’الفرقۃ الناجیۃ‘‘ ہے۔ یعنی کامیاب و کامران جماعت۔ ان کے کامیاب و کامران ہونے کا تقاضا یہ بھی ہے کہ وہ کفار کی مشابہت سے دو ر رہیں ۔ سو آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی پیش گوئی کہ یہ امت پچھلی ہلاک شدہ امتوں کی پیروی کرے گی، اس سے مراد افتراق کا شکار امت کے ایسے مختلف گروہ ہیں جو اتباع سنت اختیار کرنے والی جماعت کی سیدھی راہ چھوڑ کر الگ ہو گئے۔ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے جہاں یہ خبر دی کہ یہ امت مشابہت کفار میں مبتلا ہو گی وہاں اس موذی مرض سے بچنے کی بھی سخت تلقین فرمائی۔ مثال کے طور پر: نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے کفار کی مشابہت سے بچنے کی جو تلقین فرمائی ہے وہ مختصر بھی ہے اور جامع بھی۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’من تشبہ بقوم فھو منھم‘‘ [1] ’’جو شخص جس قوم سے مشابہت اختیار کرتا ہے وہ انہی میں سے ہے۔‘‘ اسی طرح اس حدیث میں بھی ہے۔’’لتتبعن سنن من کان قبلکم‘‘[2] ’’تم اپنے سے پہلوں کی پیروی کرو گے۔‘‘ یہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے خبردار کرنے کے لیے فرمایا کہ دیکھو مشابہت کا دور ہو گا تو تم بچ کر رہنا۔ اسی طرح اور بہت ساری احادیث مبارکہ ہیں ۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
Flag Counter