Maktaba Wahhabi

414 - 453
من چلے نوجوانوں اور مغرب سے متاثر لوگوں کی خواہش پرستی کا احترام کرنے والے (یا کہیں کہ اسی راستے سے اپنی جیبیں گرم کرنے والے) بھی خوب میدان میں اترتے ہیں، اور مغرب کی نقالی کو دینی رنگ چڑھانے کی پوری پوری کوشش کرتے ہیں۔جیسا کہ دور حاضر میں موسیقی اور شراب نوشی کے جواز کے فتوے منظر عام پر آچکے ہیں جو صرف اور صرف مغربی آقاؤں اور مغرب زدہ لوگوں کو خوش کرنے کے لئے انتہائی ناپاک جسارت ہے۔اور اسی قبیل کی جسارتیں یہ بھی ہوئیں کہ حقوق نسواں بل کے نام پر مغربی جراثیم کے متحمل مرد و زن کو کھلی چھوٹ دینے کی کوشش کی گئی،اسی طرح نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی شان میں گستاخی کرنے والے کے حوالے سے سزائے موت کی سزا کے مسئلے کو چھیڑا گیا۔اور اس میں باطل کی آمیزش کرنے کی کوشش کی گئی۔ تقاریب اختلاط مرد وزن لوگ بالعموم اور کالجزاوریونیورسٹیوں سے تربیت یافتہ نئی نسل(New Generation) بالخصوص مرد و زن کے اختلاط کو وقت کی ضرورت سمجھتی ہے اور صنف نازک کے ساتھ بھی اسے عین انصاف قرار دیا جاتا ہے کہ وہ مرد کے شانہ بشانہ رہے۔ دراصل یہ ایک سازش ہے کہ اس راستے سے مرد و زن کی شہوت کو ابھار کر ان کی دینی غیرت و حمیت کو شہوت کے پہاڑ تلے کچل دیا جائے۔اور مسلمان بس نام کا مسلمان رہ جائے اور انگریز کی بولی بولتا چلاجائے۔شاید اسی قسم کے لوگوں کے بارے میں اقبال نے کہا تھا: اپنی ملت پر قیاس اقوامِ مغرب سے نہ کر خاص ہے ترکیب میں قومِ رسولِ ہاشمی نئی نسل کو اپنی اس بری خصلت(جوسراسر غیراسلامی ہے) اور اس کے مضر اثرات کو بھی سمجھنا پڑے گا اور حد درجہ کوشش کرنی ہے کہ اس فریب سے خود کو آزا دکروائیں۔ موسیقی آج کے نوجوان میں ایک برائی یہ بھی بہت پائی جاتی ہے کہ وہ موسیقی کادلدادہ نظر آتا ہے،اسے
Flag Counter