5 تعزیت موت ایک اٹل حقیقت ہے کہ جس سے فرار کسی کے لیے بھی ممکن نہیں ہے مگر بدقسمتی یہ ہے کہ انسان اس دھوکہ میں مبتلا رہتا کہ اگرچہ فلاں آدمی تو دنیا سے چلا گیا ہے تو کیا ہوا ابھی میں تو زندہ ہوں اور میری باری نہیں آئی۔ وہ اس زعم باطل میں اس قدر مگن رہتا ہے کہ بعض دفعہ رشتہ داروں اور جاننے والوں کے ہاں تعزیت کے لیے بھی حاضر نہیں ہوتا ، موبائل نے تعزیت کا عمل بھی آسان کر دیا ہے ۔ 6 مریض کی خیر گیری ایک مسلمان کا دوسرے مسلمان پر حق ہے کہ اگر وہ بیمار ہوجائے تو وہ اس کی تیمارداری کرے خصوصاً جب مریض کے ساتھ قریبی رشتہ داری،دوستی یا جان پہچان ہو اگر کسی مصروفیت کی بنا پر انسان خودتیمارداری کے لیے نہ جاسکتا ہو تو موبائل کے ذریعے اس فرض کو ضرور انجام دے۔ 7 مبارکباد خوشی کے موقع پر اپنے جاننے والوں کو مبارکباد دینا اخلاقی ذمہ داری ہے جیساکہ کوئی حج کرکے آیا ہو،شفایاب ہوا ہو، کوئی عزیز شادی کر رہا ہو، کوئی امتحان میں اچھے نمبروں سے پاس ہوا، کسی کے ہاں بچہ کی پیدائش ہوئی ہو یا کسی کو کوئی کامیابی ملی ہوتو موبائل کے ذریعے فوراً مبارکباد دی جاسکتی ہے ۔ 8 کاروباری رابطے آج کل اکثر کاروباری معاملات موبائل ہی کے ذریعے طے کیے جاتے ہیں ۔ لین دین کے امور اور تجارتی سرگرمیوں کا بہت زیادہ انحصار موبائل پر ہے ، اس سے جہاں سرمایہ اور وقت بچتا ہے وہاں آنے جانے کی کوفت سے بھی نجات مل جاتیہے ۔ 9 ایمرجنسی میں مدد شہروں میں اکثر حادثات جنم لیتے ہیں کہیں پر آگ لگ جاتی ہے تو کہیں روڈ ایکسیڈنٹ دیکھنے کو ملتا ہے کہیں کوئی عمارت گر جاتی ہے تو کہیں کوئی بچہ کھلے مین ہول کا لقمہ بن جاتاہے ، ایسے میں فائر |
Book Name | البیان اسلامی ثقافت نمبر |
Writer | المدینہ اسلامک ریسرچ سینٹر کراچی |
Publisher | المدینہ اسلامک ریسرچ سینٹر کراچی |
Publish Year | 2015 |
Translator | |
Volume | |
Number of Pages | 452 |
Introduction | زیر تبصرہ کتاب دراصل سہہ ماہی البیان کی خصوصی اشاعت ہے جو اسلامی ثقافت کے بیان پر مشتمل ہے جدت پسند مذہب اور کلچر میں تفریق کی لکیر کھینچ کر کلچر کے نام پر رنگ رلیوں کو عام کرنا چاہتے ہیں جبکہ مسلمان ہونے کی حیثیت سے ہمیں یہ بات ذہن نشین رکھنی چاہئے کہ اسلام ایک آفاقی مذہب ہے وہ اپنے ماننے والوں کو ایک مرکزی نظامِ حیات اور نظامِ اخلاق و اقدار دیتاہے اور پھر تمام اقوال وافعال رسوم ورواج الغرض مکمل انسانی زندگی کو اسی نظام حیات اور نظامِ اقدار سے منضبط کرتاہے ۔ اسلام ہر ثقافت اور تہذیب کو اپنی افکار وتعلیمات کے مطابق پروان چڑھتے دیکھنا چاہتاہے ۔ اسلام کا جامع مفہوم ’’سلامتی ‘‘ہے۔ اس لئے وہ ہر کام میں سلامتی کے پہلو کو برتر رکھتاہے ۔اور اس میں کسی تہذیب کی نقالی اور اور ان کی مذہبی رسومات کو کلچر کےنام پر عام کرنے کی کوئی گنجائش نہیں ۔ دور حاضر میں اس طرح کی خرافات کی تردید کے لئے یہ خصوصی اشاعت شائع کی گئی جس میں نوجوانوں ، خواتین بچوں کی تربیت سے متعلقہ اہم موضوعات پر تحریروں کو شامل کیا گیا اور مختلف قسم کے غیر اسلامی رسوم اور تہواروں کی نشاندہی اور تردید کی گئی۔ بلکہ آخر میں مختلف قسم کے غیر اسلامی تہواروں کی فہرست بھی بنائی گئی ہے تاکہ نسلِ نو بخوبی جان سکیں کہ یہ رسوم و تہوار اسلامی نہیں ہیں ان سے بچنا ضروری ہے۔ |