Maktaba Wahhabi

251 - 389
مردہ بچے کا عقیقہ سوال:اگر عورت کو مردہ بچہ پیدا ہو تو اس بچے کا عقیقہ کرنا چاہیے یا نہیں۔قرآن و سنت سے وضاحت فرمائیں۔(عبدالناصر ولد عبدالستار چک نمبر 318/HR فورٹ عباس) جواب:مردہ بچے کے بارے میں عقیقہ کے متعلق مجھے کسی صحیح حدیث کا علم نہیں۔ میت کی طرف سے قربانی کرنا سوال:کیا میت کی طرف سے قربانی کی جا سکتی ہے؟ جواب:میت کی طرف سے مستقل قربانی کرنے کی کوئی خاص دلیل موجود نہیں،البتہ سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے ایک روایت ہے کہ بلاشبہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک مینڈھا لانے کا حکم دیا جس کے ہاتھ،پاؤں،پیٹ اور آنکھیں سیاہ ہوں،وہ آپ کے پاس قربانی کے لئے لایا گیا،پھر آپ نے کہا:اے عائشہ چھری لاؤ۔پھر آپ نے کہا:اس کو پتھر پر تیز کرو،میں نے ایسا کیا،پھر آپ نے چھری پکڑ لی اور مینڈھے کو ذبح کرنے کے لئے لٹا دیا،پھر فرمایا:"اللہ کے نام کے ساتھ اے اللہ! محمد،آل محمد اور امت محمد کی طرف سے قبول فرما۔"پھر اسے ذبح کر دیا۔(صحیح مسلم کتاب الاضاحی 19/1987) یہ قربانی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مدینہ طیبہ میں کی،اس سے دلیل لی جاتی ہے کہ آپ نے یہ قربانی اپنی امت کی طرف سے بھی کی جب کہ آپ کے کئی امتی اس سے پہلے فوت ہو چکے تھے،اسی طرح جابر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ یقینا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس دو مینڈھے سینگوں والے چتکبرے بڑے بڑے خصی شدہ لائے گئے،آپ نے ان دونوں میں سے ایک کو لٹایا اور کہا:"اللہ کے نام کے ساتھ اور اللہ تعالیٰ سب سے بڑا ہے،محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف سے اور محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی امت میں سے جس نے تیری توحید کی
Flag Counter