Maktaba Wahhabi

254 - 389
کرنا اس کی ماں کا ذبح کرنا ہے۔"ذبح کئے بغیر بچے کے حلال ہونے کی علت ذکر کی ہے۔ تمام گھر والوں کی طرف سے ایک قربانی سوال:کیا تمام گھر والوں کی طرف سے ایک بکری کفایت کرتی ہے؟ جواب:کئی ایک احادیث صحیحہ سے معلوم ہوتا ہے کہ سب گھر والوں کی طرف سے ایک بکری کفایت کر جاتی ہے جیسا کہ کئی ایک احادیث صحیحہ میں ہے کہ آپ نے مینڈھے کو ذبح کرتے وقت فرمایا:"اللہ کے نام کے ساتھ اے اللہ! محمد صلی اللہ علیہ وسلم،آل محمد صلی اللہ علیہ وسلم اور امت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف سے قبول فرما۔(صحیح مسلم وغیرہ) اس سے معلوم ہوتا ہے کہ آپ نے ایک ہی مینڈھے کی قربانی میں اپنے آپ کو،آل محمد صلی اللہ علیہ وسلم اور امت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کو شامل کیا ہے۔امام خطابی نے اس حدیث کی شرح میں کہا ہے کہ"آپ کا مذکورہ فرمان اس بات پر دلالت کرتا ہے کہ ایک بکری کی قربانی آدمی اور اس کے گھر والوں کی طرف سے کفایت کرتی ہے اگرچہ وہ تعداد میں زیادہ ہوں۔"عبداللہ بن ہشام رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اپنے سارے گھر والوں کی طرف سے ایک بکری قربانی کرتے تھے۔(مستدرک حاکم 4/229،بیہقی 9/268)اس حدیث کو امام حاکم اور امام ذہبی نے صحیح کہا ہے،امام حاکم نے کتاب الاضاحی باب الدعاء عندالذبح میں کئی ایک احادیث کے ذکر کے بعد فرمایا ہے۔ یہ تمام صحیح الاسانید حدیثیں ایک بکری کی قربانی پوری جماعت میں جس کی تعداد شمار نہیں کی جاتی کی طرف سے رخصت کے بارے میں ہیں اور اس شخص کے خلاف ہیں جو اس وہم میں ہے کہ بکری کی قربانی صرف ایک کی طرف سے ہوتی ہے۔ابو سریحہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ مجھے میرے گھر والوں نے غلط روی پر آمادہ کرنے کی کوشش کی جب کہ مجھے سنت کا علم ہو چکا تھا کہ ایک گھر والے ایک یا دو بکریاں قربانی کرتے تھے۔اب اگر ہم ایسا کریں تو ہمارے ہمسائے ہمیں کنجوسی کا
Flag Counter