Maktaba Wahhabi

190 - 389
پڑھا جائے،اسی طرح اس بات پر سلمہ بن الاکوع رضی اللہ عنہ کی حدیث دلالت کرتی ہے جسے مسلم نے روایت کیا ہے کہ ہم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ جمعہ اس وقت ادا کرتے تھے جب سورج ڈھل جاتا،پھر ہم لوٹتے اور سایہ تلاش کرتے۔(مرعاۃالمفاتیح 4/487) اسی طرح جو بھائی جمعہ زوال سے قبل پڑھنے کے قائل ہیں ان کے دلائل کا تجزیہ کرنے کے بعد لکھتے ہیں:جو دلائل ہم نے ذکر کئے ہیں اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ زوال سے قبل جمعہ ادا کرنے کی کوئی صحیح صریح دلیل موجود نہیں اور جمہور کا مذہب ہی راجح ہے۔ ہمارے شیخ نے ترمذی کی شرح میں فرمایا ہے:ظاہر اور قابل اعتماد وہی بات ہے جس طرف بعض ائمہ گئے ہیں کہ زوال سے پہلے جائز ہے۔اس کے متعلق کوئی صحیح صریح حدیث موجود نہیں۔ (مرعاۃ المفاتیح 4/490 نیز دیکھیں تحفۃ الاحوذی 3/37 طبع بیروت) امام ترمذی رحمۃ اللہ علیہ ابواب الجمعہ باب ماجاء فی وقت الجمعہ میں فرماتے ہیں:وہ بات جس پر اکثر اہل علم کا اجماع ہے کہ جمعہ کا وقت جب سورج ڈھل جائے تو شروع ہوتا ہے جیسے ظہر کا وقت ہے اور یہی قول امام شافعی،امام احمد اور امام اسحاق بن راہویہ رحمہم اللہ کا ہے۔ لہذا راجح اور درست بات جو صحیح صریح احادیث سے معلوم ہوتی ہے یہی ہے کہ نماز جمعہ زوال کے بعد ادا کی جائے۔رہا مسجد میں آ کر سنت ادا کرنا،تو یاد رہے کہ تحیہ المسجد جب بھی آپ مسجد میں داخل ہوں تو بیٹھنے سے پہلے دو رکعت پڑھ کر بیٹھیں احادیث صحیحہ صریحہ سے یہی بات ظاہر ہوتی ہے۔ جمعہ کے روز سورۃ الکہف پڑھنے کی فضیلت سوال:جمعۃ المبارک کے دن سورۃ الکہف پڑھنے کی کیا فضیلت ہے؟ قرآن و سنت کی روشنی میں بتائیں۔جزاك اللہ(سائل مذکور) جواب:ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:"جس
Flag Counter