Maktaba Wahhabi

263 - 389
استطاعت کے باوجود حج نہ کرنا سوال:جب کسی آدمی کے پاس حج کرنے کے لیے زادراہ موجود ہو تو کیا اس پر حج فرض ہو جاتا ہے اور اگر رقم موجود ہونے کے باوجود حج نہ کرے تو گناہ گار ہو گا یا نہیں؟(سائل ابو ہاشم خلیل،لاہور) جواب:حج دین اسلام کا ایک رکن ہے اور صاحب استطاعت پر فرض ہے،ارشاد باری تعالیٰ ہے: "اور لوگوں پر اللہ کا یہ حق ہے کہ جو بیت اللہ تک پہنچنے کی طاقت رکھتا ہو وہ اس کا حج کرے اور جو کوئی اس حکم کی پیروی کا انکار کرے تو اسے معلوم ہونا چاہیے کہ اللہ تعالیٰ تمام دنیا والوں سے بےنیاز ہے۔"(آل عمران 3/97) عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "اسلام کی بنیاد پانچ چیزوں پر ہے،اس بات کی گواہی دینا کہ اللہ کے سوا کوئی سچا معبود نہیں اور محمد صلی اللہ علیہ وسلم اللہ کے رسول ہیں اور نماز قائم کرنا،زکوٰۃ ادا کرنا،رمضان کے روزے رکھنا اور بیت اللہ کی طرف جانے کی طاقت ہو تو حج کرنا۔"(صحیح مسلم،مشکوٰۃ) ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ہمیں خطبہ ارشاد فرمایا: "اے لوگو! اللہ تعالیٰ نے تم پر حج فرض کر دیا ہے پس تم حج کرو،ایک آدمی نے کہا:کیا ہر سال اے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم؟ آپ خاموش ہو گئے حتیٰ کہ اس نے یہ کلمہ تین بار کہا تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا:اگر میں ہاں کہہ دیتا تو حج ہر سال واجب ہو جاتا اور تم اس کی طاقت نہ رکھتے۔"(مسلم) ان آیات و احادیث صریحہ سے معلوم ہوا کہ صاحب استطاعت پر عمر میں ایک بار حج فرض ہے،امام ابن قدامہ المقدسی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں: "امت مسلمہ کا اس بات پر اجماع ہے کہ صاحب استطاعت پر عمر میں ایک
Flag Counter