Maktaba Wahhabi

150 - 389
روایت کو ترجیح ہو گی۔واللہ اعلم زیادہ تفصیل کے لئے علامہ ناصر الدین البانی کی کتاب"تمام المنۃ"کی طرف رجوع کیا جا سکتا ہے۔ فرض سے قبل نفلی رکعتوں کا بیان سوال:کیا عصر کی نماز سے پہلے چار رکعت نماز ادا کرنا کسی صحیح حدیث سے ثابت ہے اس طرح مغرب کی نماز سے پہلے دو رکعت ادا کرنے کی شرعی حیثیت کیا ہے؟ جواب:عصر کی نماز سے پہلے چار رکعت نماز صحیح حدیث سے ثابت ہے۔عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: (رحم اللّٰه امرئ صلى قبل العصر أربعاً) "اللہ اس آدمی پر رحم کرے جس نے عصر سے پہلے چار رکعت ادا کیں۔" (ترمذی،کتاب الصلوۃ،باب ما جاء فی الاربع قبل العصر(430)ابوداؤد 1251،مسند احمد 2/115 ابن خزیمہ 1193،ابن حبان 616) اس کے متعلق بسند حسن علی رضی اللہ عنہ سے روایت بھی ہے کہ (كَانَ النَّبِي صَلَّى اللّٰهُ عَلَيْهِ وَسَلَّم يُصَلِّي قَبلَ الْعَصْر أَربع رَكْعَات يفصل بَينهُمَا بِالتَّسْلِيمِ عَلَى الْمَلَائِكَة المقربين وَمن تَبِعَهُمْ من الْمُسلمين وَالْمُؤمنِينَ) "رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم عصر سے پہلے چار رکعت نماز پڑھتے تھے اور دو رکعتوں کے درمیان ملائکہ مقربین اور ان کی اتباع کرنے والے مسلمانوں،مومنوں پر سلام کے ذریعے فاصلہ کرتے تھے۔ (مسند احمد 1/80،142،143،146،ابن ماجہ 1161،ترمذی 429،598،599) ان ہر دو قولی اور فعلی احادیث سے ثابت ہوا کہ عصر سے پہلے چار رکعت ادا کرنا بالکل جائز اور درست ہے اور نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ رکعات ادا کرنے والے کے لئے رحم کی
Flag Counter