Maktaba Wahhabi

160 - 389
پہلی رکعت میں بارہ مرتبہ سورۃ اخلاص اور دوسری رکعت میں گیارہ مرتبہ پڑھے،پھر دو رکعت میں سے پہلی میں دس بار دوسری میں نو بار اسی طرح جب رکعتیں کم ہوتی جائیں تو سورۃ اخلاص بھی کم پڑھی جائے۔حدیث کی روشنی میں واضح کریں۔(تنویر احمد،حویلیاں) جواب:نماز کے اندر سورۃ فاتحہ کے بعد انسان جتنی چاہے قراءت حسب استطاعت کر سکتا ہے جیسا کہ آپ نے ایک آدمی کو نماز کی تعلیم دیتے ہوئے کہا:جب تم قبلہ رو ہو جاؤ تو سورۃ فاتحہ پڑھو اور اس کے بعد جو چاہو قراءت کرو۔(ابن حبان) لیکن تہجد کی نماز میں مذکورہ صورت کی تخصیص میں کوئی صحیح حدیث ہمیں معلوم نہیں یہ کسی انسان کی ذاتی اختراع معلوم ہوتی ہے۔ پیشاب کی تکلیف میں نماز کا حکم سوال:جس آدمی کو پیشاب کے قطرے مسلسل آتے رہتے ہوں وہ کیا کرے نماز کس طرح ادا کرے۔(ایک سائل،لاہور) جواب:جس شخص کو مسلسل پیشاب کے قطرے آنے کا مرض ہو اسے چاہیے کہ وہ ہر نماز کے لئے علیحدہ وضو کر لے اور نماز پڑھ لے جیسا کہ وہ عورت جسے استحاضہ ہوتا ہے یعنی اندر رگ پھٹنے کی بنا پر خون بہتا رہتا ہے اسے آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ہر نماز کے لئے علیحدہ وضو کرنے کا کہا ہے۔عروہ بن زبیر،فاطمہ بنت ابی حبیش رضی اللہ عنہا سے بیان کرتے ہیں کہ انہیں استحاضہ کا مرض تھا تو نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے اسے کہا:جب حیض کا خون ہو جو سیاہ رنگ کا ہوتا ہے اور پہچانا جاتا ہے تو نماز سے رک جا۔جب دوسرا خون ہو تو وضو کر اور نماز پڑھ وہ تو رگ ہے۔(ابوداؤد،نسائی) اور مناسب یہ ہے کہ سلسل البول جیسے مرض والا آدمی اور استحاضہ والی عورت اپنی شرمگاہ پر کپڑا باندھ لے تاکہ قطرے دیگر کپڑوں پر نہ لگیں جیسا کہ ام سلمہ رضی اللہ عنہا کی حدیث میں ہے جو کہ موطا مالک کتاب الطہارۃ اور ابوداؤد وغیرہ میں موجود ہے۔
Flag Counter