Maktaba Wahhabi

247 - 389
(اللّٰهُ أَكْبَرُ،اللّٰهُمَّ أَهِلَّهُ عَلَيْنَا بِالأمْنِ والِإيْمَـانِ،وَالسَّلامَةِ وَالإِسْلامِ،وَالتَّوْفِيْقِ لِـمَـا تُحِبُّ رَبَّنَا وَتَرْضَى،رَبُّنَا ورَبُّكَ اللّٰهُ) "اللہ سب سے بڑا ہے،اے اللہ تو اس چاند کو ہم پر امن و ایمان اور سلامتی و اسلام کے ساتھ طلوع کر،اور اس چیز کی توفیق کے ساتھ جس سے تو محبت کرتا ہے،اے ہمارے رب اور جسے تو پسند کرتا ہے۔(اے چاند)ہمارا اور تیرا رب اللہ ہے۔"(سنن الدارمی 1694،سلسلۃ الاحادیث الصحیحہ)یہ روایت کثرت شواہد کی بناء پر صحیح ہے۔ روزے کا کفارہ؟ سوال:روزے کا کفارہ کیا ہے؟ جواب:جو شخص حالت روزہ میں بیوی سے صحبت کرے اس کے لیے کفارہ یہ ہے کہ وہ ایک غلام آزاد کرے اگر یہ طاقت نہ ہو تو دو ماہ کے لگاتار روزے رکھے اگر یہ نہ ہو سکے تو ساٹھ مسکینوں کو کھانا کھلا دے۔(صحیح البخاری 1936) کیا شب براءت شب قدر کی طرح ہے؟ سوال:جو لوگ یہ اعتقاد رکھتے ہیں کہ شب براءت،شب قدر کی طرح ہے کیا یہ موقف درست ہے؟(ابو عبداللہ،بہاولپور) جواب:نصب شعبان کی رات کو شب قدر قرار دینا باطل ہے محققین محدثین کا اس بات پر اتفاق ہے،امام ابن کثیر نے اپنی تفسیر میں اس کو باطل قرار دیا ہے اور امام ابوبکر ابن العربی فرماتے ہیں:"جمہور علماء کے نزدیک لیلۃ مبارکۃ سے مراد لیلۃ القدر ہے۔بعض نے کہا ہے کہ اس سے مراد نصف شعبان کی رات ہے۔یہ قول باطل ہے،اس لئے کہ اللہ تعالیٰ نے اپنی سچی قطعی کتاب میں فرمایا ہے کہ"رمضان وہ مہینہ ہے جس میں قرآن نازل ہوا ہے۔"اور اس پر نص بھی وارد کی ہے کہ اس کے نزول کا وقت رمضان ہے،پھر اس مقام(سورۃ دخان)پر اس کے نزول کا زمانہ رات ذکر کیا ہے جس آدمی نے یہ سمجھا کہ یہ
Flag Counter