Maktaba Wahhabi

88 - 389
کیا ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا عرب کے دستور کے مطابق ختنہ ہوا چونکہ یہ رواج تھا اس لئے ثبوت کے لئے کسی سند کی حاجت نہیں مدعی کو دلیل پیش کرنی چاہیے۔ عاملوں کے پاس علاج کروانا سوال:بعض لوگ فٹ پاتھوں پر بیٹھ کر یا دفاتر سجا کر مختلف قسم کے شعبدوں کے ذریعے لوگوں کے علاج کر کے اور مختلف اقسام کی خبریں دیتے ہیں اور ہاتھ دیکھ کر قسمت بتاتے ہیں کیا ان کے پاس جا کر علاج کرانا اور ہاتھ دکھانا جائز ہے؟ جواب:ایسے لوگ جو پروفیسروں کے بورڈ لگا کر: "جو چاہو سو پوچھو""ہر قسم کی مراد پوری ہو"کے دعوے کرتے ہیں ان سے علاج کروانا اور انہیں قسمت کا حل دریافت کرنے کے لئے ہاتھ دکھانا بالکل ناجائز ہے۔ایسے نجومیوں،کاہنوں کے متعلق پیارے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد گرامی ہے: (مَنْ أتى عَرَّافًا فَسَأَلهُ عَنْ شَئٍ لم تقْبَل لَهُ صَلاةُ أربعينَ ليلةً) (صحیح مسلم،کتاب السلام،باب تحریم الکھانۃ 2230،مسند احمد 3/28،5/380) "جو شخص کسی خبریں بتانے والے(نجومی و کاہن)کے پاس آیا اور اس سے کچھ پوچھا تو اس کی چالیس روز کی نماز قبول نہیں ہو گی۔" دوسری حدیث میں ہے کہ (مَنْ أَتَى كَاهِنًا،فَصَدَّقَهُ بِمَا يَقُولُ،فَقَدْ كَفَرَ بِمَا أُنْزِلَ عَلَى مُحَمَّدٍ صلى اللّٰه عليه وسلم) (ابوداؤد 3904،ترمذی 135،ابن ماجہ 639) "جو شخص کسی کاہن کے پاس آیا اور اس کے اقوال کی تصدیق کی تو اس نے اس بات کا کفر کیا جو محمد صلی اللہ علیہ وسلم پر نازل کی گئی۔" ان احادیث صحیحہ سے معلوم ہوا کہ کاہنوں،نجومیوں،نام نہاد جعلی پروفیسروں اور
Flag Counter