Maktaba Wahhabi

159 - 389
ان احادیث سے معلوم ہوا کہ جب سورج کا کنارہ طلوع یا غروب ہو رہا ہو تو اس وقت نماز کی ابتداء نہیں کرنی چاہیے یہاں تک کہ سورج بلند یا مکمل غائب ہو چکا ہو۔ اشراق کی نماز سورج کے طلوع ہوتے وقت ادا نہیں کی جاتی۔یہ نماز اس وقت ادا کرتے ہیں جب سورج طلوع ہو کر ایک نیزے کے برابر ہو جاتا ہے اسے حدیث میں"ضحیٰ"کے لفظ سے بھی تعبیر کیا گیا ہے،ضحیٰ کا معنی دن کا چڑھنا ہے،یہ نماز دن چڑھنے سے لے کر سورج کے ڈھلنے تک پڑھی جا سکتی ہے،اس کو حدیث میں"صلاة الاوابين"بھی کہا گیا ہے ملاحظہ ہو(صحیح مسلم باب صلاۃ الاوابین حین ترمض الفصال:748) نماز میں وساوس،خیالات سوال:امام کے پیچھے تراویح پڑھتے وقت نیند یا کوئی دوسرا خیال آئے تو اعوذ باللہ پڑھنا جائز ہے یا نہیں۔(محمد یٰسین،راوی سپننگ رائیونڈ) جواب:عثمان بن ابی العاص رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ میں نے کہا:اے اللہ کے رسول بلاشبہ شیطان میرے اور میری نماز اور قراءت کے درمیان حائل ہو جاتا ہے وہ اسے مجھ پر خلط ملط کر دیتا ہے تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا:وہ شیطان ہے جسے خنزب کہا جاتا ہے جب تو اسے محسوس کرے تو اس سے اللہ کی پناہ مانگ یعنی اعوذ باللہ پڑھ اور اپنی بائیں جانب تین بار تھوک ڈال۔میں نے ایسا کیا تھا اور اللہ نے اسے مجھ سے دور کر دیا۔اسے مسلم نے روایت کیا ہے۔(مشکوٰۃ 77) اس صحیح حدیث سے معلوم ہوا کہ نماز میں اگر شیطان وسوسہ ڈالے تو اعوذ باللہ پڑھ سکتے ہیں اگر نیند کا ایسا غلبہ ہو کہ الفاظ کی پہچان مشکل ہو رہی ہو تو پہلے نیند کر لیں پھر نماز پڑھیں اور اگر ایسا غلبہ نہیں تو نماز پوری کر لیں اور سستی و کاہلی دور کریں۔ نماز تہجد سوال:کیا تہجد کی بارہ رکعات اس طرح پڑھی جا سکتی ہیں کہ پہلے دو رکعت میں سے
Flag Counter