Maktaba Wahhabi

156 - 389
نماز میں خشوع و خضوع کا طریقہ سوال:میری نماز میں خشوع و خضوع اور حضور قلبی نہیں ہوتا مجھے نماز میں خشوع پیدا کرنے کے لئے کیا طریقہ اختیار کرنا چاہیے؟(ابو عبدالرحمٰن سیاف،گجرات) جواب:یہ بات ظاہر ہے کہ کامیاب مومن بننے کے لئے نماز میں عجز و انکساری اور خشوع و خضوع کی ضرورت ہے جیسے اللہ نے فرمایا: "یقینا فلاح و کامیابی پائی ہے ان ایمان والوں نے جو اپنی نمازوں میں خشوع اختیار کرتے ہیں۔" نماز میں خشوع و خضوع پیدا کرنے کے کئی ایک ذرائع ہیں چند ایک درج ذیل ہیں: (1) انسان کو نماز کا معنی و مفہوم سیکھنا چاہیے کہ جو کچھ وہ کہہ رہا ہے اور کر رہا ہے اس کو سمجھے،قراءت،دعا،ذکر و اذکار کے الفاظ و معانی پر غور کرے اور ذہن میں یہ بات ہو کہ میں عبادت کرتے ہوئے اللہ کو دیکھ رہا ہوں اور اپنے رب سے محو گفتگو ہوں جیسا کہ حدیث جبریل میں احسان کا معنی بتلایا گیا ہے کہ تم اللہ کی عبادت اس طرح کرو گویا کہ تم اللہ کو دیکھ رہے ہو،اگر یہ کیفیت پیدا نہیں ہوتی تو اسے کم از کم یہ خیال ضرور رہے کہ اللہ تو مجھے دیکھ رہا ہے۔اس طریقے سے نماز کی لذت انسان محسوس کرے گا اور نماز آنکھوں کی ٹھنڈک بن جاتی ہے جیسا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:"میری آنکھوں کی ٹھنڈک نماز میں ہے۔"(مسند احمد 3/128،199،285،حاکم 2/160) لہذا فقہ الصلوٰۃ سے آدمی کو باخبر رہنا چاہیے۔ (2) ایسی سوچ و بچار کو دور کرنے کی کوشش کرے جو نماز میں آڑے آتی ہے وساوس شیطانی کو دفع کرے تاکہ شہوات نفسانی سے دل نکل کر اللہ کی محبت میں اٹک جائے۔ (3) نماز پُرسکون طریقے سے ادا کرے جلد بازی سے کام نہ لے جب تک نماز میں سکون و اطمینان نہ ہو نماز ادا نہیں ہوتی جیسا کہ حدیث میں جو نماز میں رکوع و سجدہ صحیح ادا نہیں کرتا اسے نماز کا چور قرار دیا گیا ہے۔(حاکم 1/229،مسند احمد 5/310)ایک
Flag Counter