Maktaba Wahhabi

270 - 389
اس حدیث سے معلوم ہوا کہ احرام باندھنے اور تلبیہ کہنے سے پہلے دو رکعت پڑھنا نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے ثابت ہے،اسی طرح ابوداؤد کتاب المناسک باب فی وقت الاحرام میں عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما سے مروی ہے۔ حالت احرام میں جوتا کیسا ہو؟ سوال:حالت احرام میں چپل کیسی استعمال کرنے کی اجازت ہے؟ جواب:مرد ایسا جوتا پہنیں جو ٹخنوں کو ڈھانپنے والا نہ ہو،البتہ خواتین کوئی سا بھی جوتا پہن لیں۔عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ ایک آدمی نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھا:احرام باندھنے والا کون سے کپڑے پہنے تو آپ نے فرمایا:نہ قمیص پہنو،نہ پگڑیاں باندھو،شلواریں پہنو،نہ سر پر ٹوپی پہنو،نہ موزے پہنو،ہاں اگر کسی کے پاس جوتا نہ ہو تو وہ موزے پہن لے مگر انہیں ٹخنوں کے نیچے تک کاٹ لے اور کوئی ایسا کپڑا بھی نہ پہنو جسے زعفران یا ورس(خوشبو)لگی ہو۔(صحیح البخاری:کتاب الحج باب ما لا یلبس المحرم من الثیاب،صحیح مسلم،ابوداؤد،نسائی)اس حدیث سے معلوم ہوا اگر کسی کے پاس جوتا نہ ہو تو وہ موزے پہن لے البتہ انہیں ٹخنوں سے نیچے تک کاٹ لے تاکہ موزہ ٹخنوں کو نہ ڈھانپے۔ دوران طواف چپل ساتھ اٹھانا سوال:حالت طواف میں چپل اپنے ساتھ اٹھائی جا سکتی ہے؟ جواب:بیت اللہ کے طواف کے وقت چپل ساتھ اٹھانے میں کوئی حرج نہیں اگر جوتا صاف و ستھرا ہو کوئی گندگی ساتھ نہ لگی ہو تو اسے پاؤں میں پہنے رکھیں پھر بھی درست ہے کیونکہ صاف و ستھری جوتی کے ساتھ نماز پڑھنے کا ثبوت کئی ایک احادیث صحیحہ صریحہ میں موجود ہے۔جیسا کہ سنن ابی داؤد کتاب الصلاۃ باب الصلاۃ فی النعل میں حدیث ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ننگے پاؤں اور جوتا پہن کر بھی نماز پڑھتے تھے،لہذا عبادت صاف جوتے
Flag Counter