Maktaba Wahhabi

189 - 389
الھانی 1/89،90۔فقہ ابی ثور 259 فقہ الاوزاعی 1/274 وغیرھا۔ امام ابن ہبیرہ رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں:ائمہ کا اس بات پر اتفاق ہے کہ جب لوگوں سے نماز جمعہ فوت ہو جائے تو وہ ظہر کی نماز ادا کریں۔ (الافصاح 1/125،موسوعۃ الاجماع فی الفقہ الاسلامی رقم 2463)2/701) مذکورہ بالا توضیح سے معلوم ہوا کہ اس بات پر ائمہ محدثین کا اجماع ہے کہ جس کا جمعہ فوت ہو جائے،وہ نماز ظہر ادا کرے اور صحابہ کرام رضی اللہ عنہم سے بھی یہی بات ثابت ہے۔ نماز جمعہ کا صحیح وقت سوال:جمعہ کے دن زوال کی کیا حیثیت ہے ہم نے ایک امام مسجد سے سنا ہے کہ جمعہ کے دن زوال نہیں ہوتا،لہذا جمعہ کے دن اس وقت نماز پڑھی جا سکتی ہے تو کیا یہ صحیح ہے؟ آپ سے سوال یہ ہے کہ اگر زوال کا وقت جمعہ کے دن 12:38 ہو اور مسجد میں خطبہ 12:30 پر شروع ہوتا ہو تو کیا ایسی مسجد میں سنتیں خطبہ سے پہلے پڑھ سکتے ہیں یا نہیں،امام صاحب کا اتنا جلدی خطبہ دینا درست ہے؟(محمد زبیر سلفی محلہ سقیم،دبئی،امارات) جواب:جمعہ کا وقت زوال آفتاب سے شروع ہوتا ہے کیونکہ یہ ظہر کا قائم مقام ہے،امام مالک،امام شافعی،امام ابو حنیفہ،امام بخاری اور جمہور صحابہ و تابعین ائمہ محدثین رحمہم اللہ اجمعین کا یہی مذہب ہے۔انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ بےشک نبی صلی اللہ علیہ وسلم جمعہ کی نماز اس وقت پڑھا کرتے تھے جب سورج ڈھل جاتا۔ (صحیح البخاری کتاب الجمعہ باب وقت الجمعۃ اذا زالت الشمس 904) امام بخاری رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں:عمر فاروق،علی بن ابی طالب،نعمان بن بشیر اور عمرو بن حریث رضی اللہ عنہم سے اسی طرح مروی ہے۔علامہ عبیداللہ مبارکپوری رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں:اس حدیث میں جمہور کی دلیل ہے کہ جمعہ کا اول وقت اس وقت شروع ہوتا ہے جب سورج ڈھل جائے جیسے ظہر کا وقت ہے اور جمعہ زوال کے بعد ہی
Flag Counter