Maktaba Wahhabi

168 - 389
میرے اس بندے کی طرف دیکھو جو اذان و اقامت نماز کے لئے مجھ سے ڈرتے ہوئے کہتا ہے،میں نے اپنے اس بندے کو معاف کر دیا ہے اور میں نے اسے جنت میں داخل کر دیا ہے۔"(سنن ابوداؤد،باب الاذان فی السفر) اس حدیث سے معلوم ہوا کہ آدمی اکیلا نماز پڑھے تو اذان و اقامت کہہ سکتا ہے یہ اس کے لئے بخشش کا ذریعہ بنتی ہیں۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا نماز میں عمامہ باندھنا سوال:کیا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو حالت نماز میں عمامہ یا ٹوپی کے ساتھ دیکھا گیا ہے؟ جواب:نبی مکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا عمل مبارک تھا کہ آپ پگڑی و عمامہ باندھتے لیکن یہ صریح کہ حالت نماز میں آپ کو دیکھا گیا ہو،کا مجھے علم نہیں،البتہ بعض احادیث ایسی موجود ہیں جن سے متبادر یہی ہوتا ہے کہ آپ نے پگڑی باندھ کر ہی نماز پڑھائی ہو گی۔عمرو بن امیہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ میں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو پگڑی اور موزوں پر مسح کرتے دیکھا ہے۔(صحیح البخاری،کتاب الوضوء باب المسح علی الخفین 205) مغیرہ بن شعبہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ سفر میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم پیچھے رہ گئے اور میں بھی آپ کے ساتھ پیچھے رہ گیا،جب آپ نے اپنی حاجت قضا کر لی تو فرمایا:کیا آپ کے پاس پانی ہے؟ میں آپ کے پاس لے کر آیا،آپ نے اپنی ہتھیلیاں اور چہرہ دھویا اور اپنے بازوؤں سے کپڑا ہٹانے لگے تو جبہ کی آستین تنگ ہو گئی،آپ نے جبے کے نیچے سے ہاتھ نکالا اور جبہ اپنے کندھوں پر ڈال دیا اور بازوؤں کو دھویا اور اپنی پیشانی اور پگڑی اور اپنے موزوں پر مسح کیا،پھر سوار ہو گئے اور میں بھی سوار ہو گیا،ہم جب قوم کے پاس پہنچے تو وہ نماز کے لئے کھڑے ہو چکے تھے،انہیں عبدالرحمٰن بن عوف رضی اللہ عنہ نماز پڑھا رہے تھے،آپ نے ان کے ساتھ ایک رکعت پائی،جب عبدالرحمٰن بن عوف رضی اللہ عنہ نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو محسوس کیا تو پیچھے ہٹنے لگے آپ نے ان کی طرف اشارہ کیا تو انہوں نے ان کو نماز پڑھائی،جب سلام پھیرا تو نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے عمامہ اتارنا
Flag Counter