Maktaba Wahhabi

353 - 389
خودکشی سوال:قرآن و سنت کی روشنی میں بتائیے کہ خودکشی(جان بوجھ کر اپنے آپ کو ہلاک کرنا)کس حالت میں یا کس موقع پر جائز ہے،جواب مشکور فرمائیں۔(وقار حسین جہانگیری،کھاریاں) جواب:خودکشی اسلام میں حرام ہے اور کسی صورت میں بھی جائز نہیں۔ثابت بن ضحاک رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:جس آدمی نے اپنے آپ کو کسی آلے کے ساتھ قتل کیا اسے اس کے ساتھ جہنم کی آگ میں عذاب دیا جائے گا۔ (صحیح البخاری کتاب الجنائز باب ماجاء فی قاتل النفس 1363) ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:جو آدمی گلا گھونٹتا ہے وہ آگ میں بھی اپنے گلے کو گھونٹتا رہے گا جو آدمی اپنے آپ کو نیزہ مارتا ہے وہ آگ میں بھی اس طرح اپنے آپ کو نیزہ مارتا رہے گا۔(صحیح البخاری 1365) ان احادیث صحیحہ صریحہ سے معلوم ہوا کہ خودکشی کرنا اپنے آپ کو ہلاک کرنا اسلام میں حرام ہے،آدمی جس آلے کے ساتھ اپنے آپ کو زخمی کرے گا یا ہلاک کرے گا قیامت والے دن جہنم کی آگ میں بھی وہ اسی آلے کے ساتھ اپنے آپ کو مارتا رہے گا۔لہذا حالات جیسے بھی ہوں خودکشی سے اجتناب لازم ہے۔ عزت بچانے کی خاطر خودکشی کرنا سوال:آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:جس کسی نے خودکشی کی تو اس کو اسی آلے کے ساتھ قیامت تک عذاب دیا جاتا رہے گا جس کے ساتھ اس نے خودکشی کی تو ایسی عورتوں کے ساتھ کیا معاملہ ہو گا جنہوں نے اپنی عزت بچاتے ہوئے اپنی جان ضائع کر دی۔مثلا ہم سنتے ہیں کہ قیام پاکستان کے وقت عورتوں نے کنوؤں میں چھلانگ لگا دی کیا کسی بھی صورت میں خودکشی جائز نہیں۔(ایک سائلہ،لاہور)
Flag Counter