Maktaba Wahhabi

62 - 389
لفظ عشق کا استعمال سوال:میرا سوال یہ ہے کہ عشق کا لفظ اللہ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے لئے استعمال کرنا جائز ہے یا نہیں؟ قرآن و حدیث سے واضح کریں اور ساتھ ہی عشق لفظ کی لفظی تشریح مستند کتب سے درج کریں۔(محمد شار رخ،میانوالی) جواب:قرآن حکیم اور حدیث رسول میں اللہ کے لئے اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے لئے جو لفظ کثرت سے آیا ہے وہ محبت ہے،جیسے اللہ کا ارشاد ہے: "اے ایمان والو! جو کوئی تم میں سے اپنے دین سے پھر جائے گا(یاد رکھے)عنقریب اللہ ایسی قوم لے آئے گا جن سے وہ محبت کرتا ہو گا اور وہ اس سے محبت کرتے ہوں گے۔" رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک دن معاذ بن جبل رضی اللہ عنہ کا ہاتھ پکڑ کر فرمایا: "اے معاذ یقینا میں تیرے ساتھ محبت کرتا ہوں"۔تو معاذ رضی اللہ عنہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے کہنے لگے"اے اللہ کے رسول میرے ماں باپ آپ پر قربان ہوں میں بھی آپ کے ساتھ محبت کرتا ہوں"۔(مسند احمد 5/230،244 رقم 22119،ابوداؤد 1022،صحیح ابن خزیمہ 751،صحیح ابن حبان 2020) قرآن حکیم میں محبت کے الفاظ والی کئی ایک آیات ہیں اور اسی طرح احادیث صحیحہ سے بھی معلوم ہوتا ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اور آپ کے اصحاب رضی اللہ عنہم ایک دوسرے کے لئے محبت کا لفظ استعمال کرنا چاہیے اور یہ بھی یاد رہے کہ قرآن حکیم اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی کسی بھی صحیح حدیث میں عشق کا لفظ استعمال نہیں کیا گیا۔البتہ ایک مصنوعی،بناوٹی اور جعلی روایت میں لفظ عشق استعمال ہوا ہے۔عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما کی طرف منسوب کر کے یوں بیان کی گئی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "جس نے عشق کیا اور چھپایا اور پاکباز رہا اور مر گیا وہ شہید ہے۔"
Flag Counter