Maktaba Wahhabi

102 - 389
"مومن لوگ اپنی شرمگاہوں کی حفاظت کرنے والے ہیں البتہ اپنی بیویوں اور باندیوں سے نہیں۔"(المومنون:5،6) اللہ تعالیٰ نے ان آیات میں مطلقا ازواج کے ساتھ صحبت کو جائز رکھا ہے منع وہاں ہو گا جہاں کوئی دلیل ہو گی۔لہذا حالت حمل میں منع نہیں کیا گیا،اس لئے آدمی صحبت کر سکتا ہے۔دوران حیض صحبت منع ہے اسی طرح پچھلے حصے میں صحبت بھی منع ہے۔حدیث میں ایسے شخص پر لعنت وارد ہے کیونکہ وہ گندگی اور نجاست کا محل ہے۔نفاس کی حالت میں بھی ممانعت کا ہی حکم ہے۔ حالت جنابت میں مستعمل کپڑوں کا حکم سوال:کیا مرد جس کپڑے میں بیوی کے ساتھ صحبت کرے اسی کپڑے میں نماز پڑھ سکتا ہے یا کہ حالت جنابت میں پہننے سے ناپاک ہو جاتے ہیں۔قرآن و سنت کی رو سے واضح کریں۔(محمد اصغر،مریدکے) جواب:قرآن و سنت کی رو سے جس مرد نے جس کپڑے کے ساتھ اپنی بیوی سے صحبت کی اگر اس کپڑے میں پلیدی نہیں لگی تو اس کپڑے میں نماز پڑھی جا سکتی ہے،اگر کپڑے کو منی لگ جائے تو تری کی صورت میں دھو ڈالے،دھونے کے بعد اگر کپڑے میں نشان دکھائی دے تو کوئی حرج نہیں اور منی اگر خشک ہو جائے تو اس کو کھرچ دینا ہی کافی ہے۔ امیر معاویہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے وہ فرماتے ہیں:میں نے ام حبیبہ رضی اللہ عنہا جو نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی بیوی تھیں سے دریافت کیا،نبی صلی اللہ علیہ وسلم جس کپڑے میں مجامعت کرتے تھے اسی میں نماز پڑھ لیتے تھے تو انہوں نے کہا:ہاں جب اس میں گندگی نہ دیکھتے۔(ابوداؤد 366،نسائی 1/155،ابن ماجہ 1/192)
Flag Counter