Maktaba Wahhabi

163 - 389
ابن ابی شیبہ 1/412 میں موجود ہے اور یہ بھی یاد رہے کہ عرب ممالک سے مطبوعہ قرآن حکیم کے نسخوں میں بسم اللہ الرحمٰن الرحیم کو فاتحہ کی ایک آیت شمار کیا گیا ہے بہرکیف بسم اللہ آہستہ پڑھنے کے دلائل زیادہ ہیں جبکہ بلند آواز سے پڑھنا بھی درست ہے۔واللہ اعلم۔ اقامها اللّٰه وادامها کہنا سوال:جب مکبر قد قامت الصلوٰۃ کہتا ہے تو اس وقت اقامها اللّٰه وادامها کہنا کسی صحیح حدیث سے ثابت ہے؟(تنویر احمد،چشتیاں) جواب:یہ الفاظ کسی صحیح حدیث سے ثابت نہیں(ابوداؤد کتاب الصلوۃ باب ما یقول اذا سمع الاقامۃ)میں مروی روایت صحیح نہیں اس کی سند میں شہر بن حوشب سے بیان کرنے والا راوی مجہول ہے۔البتہ اقامت کا جواب دیتے وقت وہی کلمات کہیں جو مکبر کہتا ہے کیونکہ عبداللہ بن عمرو رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: (إذا سمعتم المؤذن فقولوا مثل ما يقول)(الحدیث )(ابوداؤد:523) "جب تم موذن کو سنو تو اسی طرح کہو جیسے وہ کہتا ہے۔" اور عمر رضی اللہ عنہ کی صحیح مسلم والی حدیث میں حى على الصلوة اور حى على الفلاح کے وقت لا حول ولا قوة الا باللّٰه کہنا ثابت ہے۔ لہذا ان کلمات کے علاوہ باقی کلمات اسی طرح کہیں جس طرح موذن کہتا ہے اور بخاری شریف کی ایک حدیث میں اقامت کو بھی ندا یعنی اذان ہی کہا گیا ہے۔ نماز کے لئے نیت سوال:نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نماز شروع کرنے سے پہلے نیت کس طرح کرتے تھے کیا دل سے نیت کرتے تھے یا زبان سے ہی کسی قسم کے الفاظ ادا کرتے تھے بعض لوگ نماز کی
Flag Counter