Maktaba Wahhabi

266 - 389
افضل قسم کون سی ہے؟ احادیث صحیحہ پر غور کرنے سے یہ بات سامنے آتی ہے کہ جو شخص قربانی کا جانور لے کر جائے۔اس کے حق میں حج قران افضل ہے۔جیسا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے حج قران اس وجہ سے کیا تھا کہ قربانی ساتھ لے کر گئے تھے۔ لیکن جس شخص کے ساتھ قربانی کا جانور نہ ہو اس کے حق میں حج تمتع افضل ہے کیونکہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان حضرات کو جو قربانی ساتھ لے کر نہ آئے تھے مگر قربانی کرنی تھی،عمرہ کے بعد احرام کھولنے کا حکم دیا تھا تاکہ ان کا حج تمتع ہو جائے۔عمومی طور پر حج تمتع ہی افضل ہے۔(مسلم 1/390) چہرے کا پردہ مرد کے لئے احرام دو صاف ستھری چادریں ہیں جو سفید ہوں تو بہتر ہیں اگر کنارے اور درمیان سے سلی ہوں تو کوئی حرج نہیں۔ایک چادر کو تہبند بنا لے اور دوسری چادر اوپر اوڑھ لے۔سر اور چہرہ کھلا رکھے جوتا جیسا بھی ہو،پہن لے،البتہ ٹخنے چھپے ہوئے نہ ہوں،پھر عبادت حج میں مشغولیت کی نیت کرے اور تلبیہ پڑھے۔ عورت معمول کے مطابق سادہ لباس اور صاف ستھرے کپڑے پہنے،کسی رنگت کی کوئی پابندی نہیں،پورے جسم پر بڑی اور موٹی سی چادر استعمال کرے۔نظر نیچی رکھے غیر مردوں سے آمنا سامنا ہو تو گھونگھٹ سے چہرے کا پردہ کرے۔اگر چہرے کے ساتھ کپڑا(اتفاقا)الگ ہو جائے تو کوئی حرج نہیں،چنانچہ سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں کہ ہم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ سفر حج پر تھیں جب آدمی قریب آتے تو ہم چادر اپنے چہروں پر ڈال لیتیں اور جب گزر جاتے تو کپڑا اوپر کر لیتیں۔(ابوداؤد 2/104) سیدہ فاطمہ بنت منذر رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں کہ سیدہ اسماء بنت ابی بکر رضی اللہ عنہا کے ساتھ ہم مل کر حج کرتیں تو حالت احرام میں غیر مردوں سے چہروں کا پردہ
Flag Counter