Maktaba Wahhabi

56 - 389
کے لئے راقم کی کتاب"آپ کے مسائل اور ان کا حل"جلد اول ملاحظہ ہو۔ تعویذ کے متعلق دین کا موقف سوال:تعویذ کے متعلق کیا شرعی حکم ہے؟(محمد رفیع ناصر،منڈی بہاؤ الدین) جواب:نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد گرامی ہے:"من علق شيئا وكل إليه"جس نے کوئی بھی چیز لٹکائی اسے اس کے سپرد کیا جائے گا۔(ترمذی 2053،مسند احمد 4/311،حاکم 4/216)اس مفہوم کی اور بھی احادیث موجود ہیں جن سے معلوم ہوتا ہے کہ بیماری سے بچنے کے لیے کوئی چیز نہیں لٹکانی چاہیے۔اللہ تعالیٰ سے شفا کی درخواست کرتے رہنا چاہیے۔شرکیہ دم اور تعویذات لٹکانے تمام شرک ہیں۔فتح المجید شرح کتاب التوحید میں ہے کہ تمیمہ وہ منکے یا ہڈیاں ہیں جو نظربد سے دور رکھنے کے لیے بچوں کے گلے میں لٹکائی جاتی ہے۔بیماری سے بچاؤ کے لیے ڈالے جانے والے کڑے،دھاگے،چھلے،درختوں کے پتے وغیرہ سب ناجائز ہیں کیونکہ یہ اشیاء کسی کے نفع نقصان کی مالک نہیں۔قرآن حکیم یا دیگر آیات کو لکھ کر گلے یا بازو وغیرہ پر باندھ لینا درست نہیں،نبی صلی اللہ علیہ وسلم اور آپ کے صحابہ رضی اللہ عنہم سے اس کا کوئی صحیح ثبوت موجود نہیں،لہذا ایسے امور سے کلی اجتناب کریں۔اللہ تبارک و تعالیٰ آپ کو اور دیگر مسلمان مریضوں کو شفائے کاملہ عاجلہ نصیب کرے۔ذکر و اذکار اور شرعی دم سے کام لیں۔اللہ پر توکل کر کے یقین کے ساتھ اگر دعا مانگیں گے تو اللہ تعالیٰ نے چاہا تو شفا نصیب ہو گی۔ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا سایہ سوال:کیا نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا سایہ تھا ؟تفصیل سے دلائل بحوالہ تحریر کریں۔(ابو مجاہد محمد شمعون،ڈاکخانہ احمد آباد دیپالپور) جواب:اللہ تعالیٰ نے اپنی تمام مخلوقات کا سایہ پیدا کیا ہے جیسا کہ سورۃ النحل کی آیت نمبر 48 سے معلوم ہوتا ہے اور نبی صلی اللہ علیہ وسلم اللہ کی بہترین مخلوق میں سے ہیں لہذا
Flag Counter