Maktaba Wahhabi

272 - 389
جواب:حجر اسود اور باب کعبہ کے درمیان والی جگہ جسے ملتزم کہتے ہیں اس کے ساتھ چمٹنا اور اس پر اپنا سینہ ہاتھ بازو اور چہرہ رکھنا رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم اور صحابہ کرام رضی اللہ عنہم سے مروی ہے جیسا کہ ابوداؤد کتاب المناسک باب الملتزم،ابن ماجہ باب الملتزم وغیرھما میں عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما کی حدیث ہے اس التزام کا کوئی خاص وقت مقرر نہیں،یہ پورے موسم حج میں کسی وقت بھی کیا جا سکتا ہے۔صحابہ کرام رضی اللہ عنہم دخول مکہ کے وقت ہی کر لیا کرتے تھے۔(مناسک الحج والعمرۃ حاشیہ ص 23) رمل کس طواف میں ضروری ہے؟ سوال:رمل کس طواف میں ضروری ہے؟ جواب:پہلے طواف کے صرف پہلے تین چکروں میں مردوں کے لئے رمل چال اور بقیہ چار چکروں میں عام چال سے چلنا سنت سے ثابت ہے۔امام نووی نے اس پر تمام ائمہ و فقہاء کا اجماع نقل کیا ہے۔(الفتح الربانی 12/23)عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے مروی ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم حج اور عمرہ کے لئے آنے پر سب سے پہلے جو طواف کرتے اس میں تین چکر دوڑ کر(رمل)چلتے اور چار چکر عام چال چلتے،پھر مقام ابراہیم پر دو رکعت پڑھتے،پھر صفا و مروہ کے درمیان سعی کرتے۔(صحیح البخاری 1603،مسلم،ابوداؤد،نسائی وغیرہ)پہلے طواف کے علاوہ کسی میں رمل مشروع نہیں۔ حج کے لئے جانا اور کئی عمرے کرنا کیسا ہے؟ سوال:حج کے لئے جانے والوں کو کئی بار عمرہ کرنا کیسا ہے،اور وہ اس کا احرام کہاں سے باندھے گا؟ جواب:حج کے دنوں میں حرم کے قریب کرائے کی گاڑیوں والے کاروباری ڈرائیور آوازیں لگاتے سنائی دیتے ہیں کہ چھوٹا عمرہ،بڑا عمرہ اور ہمارے لوگ ان کے ساتھ سوار ہو کر بار بار عمرے کرتے رہتے ہیں اور اپنے عزیز و اقارب کی طرف سے درجنوں عمرے
Flag Counter