Maktaba Wahhabi

123 - 389
ثقہ راوی مدلس ہو تو جب اپنی روایت میں سننے کی وضاحت نہ کرے تو اس کی روایت اصول حدیث کی رو سے صحیح نہیں ہوتی لیکن اگر اس کی تصریح بالسماع مل جائے تو روایت صحیح ہوتی ہے۔سورۃ فاتحہ خلف الامام والی روایت میں محمد بن اسحاق کی تصریح بالسماع مسند احمد وغیرہ میں موجود ہے اس لئے وہ روایت صحیح ہے،یہ بھی یاد رہے کہ امام محمد بن اسحاق امام ابو حنیفہ اور قاضی ابو یوسف کے استاد بھی ہیں۔ اقامت کون کہے؟ سوال:کیا اذان کے بعد تکبیر کہنے کا حق موذن کو ہی ہے یا کوئی اور شخص بھی اقامت کہہ سکتا ہے؟ جواب:افضل اور بہتر یہی ہے کہ اذان کہنے والا ہی تکبیر کہے کیونکہ انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ لوگوں نے(نماز کی اطلاع کے لئے)آگ اور ناقوس کا ذکر کیا اس طرح یہود و نصاریٰ کا ذکر کیا تو پھر بلال رضی اللہ عنہ کو حکم دیا گیا کہ اذان جفت اور اقامت اکہری کہیں قد قامت الصلاۃ کے علاوہ۔(متفق علیہ) معلوم ہوا کہ بلال رضی اللہ عنہ اذان بھی کہتے تھے اور اسی طرح اقامت بھی،اسی طرح نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے دور سے مؤذن ابو محذورہ رضی اللہ عنہ کے بارے میں ہے کہ انہوں نے اذان بھی کہی اور اقامت بھی۔(بیہقی 1/399،ابن ابی شیبہ 1/216)
Flag Counter