رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا تھا۔ سیّدنا ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’ لوگوں پر ایسا زمانہ آئے گا جب انسان پرواہ نہیں کرے گا کہ اس کا مال حلال کا ہے یا حرام کا ۔‘‘ اگر آپ آج کے حالات پر غور و فکر کریں تو دیکھیں گے کہ بہت سارے لوگ اندھے ہو کرجیسے تیسے حلال و حرام کی تمیز کے بغیر مال جمع کرنے کے لیے لوٹ پوٹ ہورہے ہیں ۔ اس کی وجہ عقد (معاہدہ) کا لکھنا چھوڑدینا ہے ( اس کی پروا نہیں کی جاتی) اور نہ ہی لوگ حرام ملازمت اورحرام تجارت کی کوئی پروا کرتے ہیں ۔ جیسے کہ نشہ آور سامان کی خرید و فروخت، شراب کی تجارت ،عورتوں کے ایسے لباس کی تجارت جس میں و ہ ننگی نظر آتی ہیں اور سودی لین دین۔ یا پھر تجارتی دکانیں ایسے لوگوں کو کرایہ پر دینا جو کہ حرام کاروبار کرتے ہوں ۔ حالانکہ اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے : ’’اے لوگو! پاکیزہ چیزوں میں سے کھاؤ ۔‘‘ اللہ تعالیٰ پاک ہے اورپاکیزہ چیزوں کے علاوہ کچھ بھی قبول نہیں کرتا۔ ہر وہ گوشت جو حرام سے پیدا ہوا ہو،جہنم اس کی زیادہ حقدارہے۔ صرف اتنا ہی نہیں بلکہ معاملہ یہاں تک پہنچ چکا ہے کہ جو انسان شبہات والی چیزوں سے بچتا اور دور رہتا ہے وہ لوگوں میں غریب محسوس کیا جاتا ہے۔ بلکہ بسا اوقات ایسے بھی ہوسکتا ہے کہ جو انسان رشوت قبول نہ کرتا ہو، وہ زیادہ دیر تک اپنے منصب یا وظیفہ پر نہ رہ سکے۔رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایاہے : ’’ پس جو شخص شبہ کی چیزوں سے بچے اس نے اپنے دین اور اپنی آبرو کو بچالیا اور جو شخص شبہوں کی چیزوں میں مبتلا ہوجائے؛ وہ یقینا حرام میں مبتلا ہوگیا۔‘‘ (متفق علیہ) ہم اللہ تعالیٰ سے دعا کرتے ہیں کہ وہ ہمیں ہدایت دے اور دین پر ثابت قدم رکھے۔ |
Book Name | دنیا کا خاتمہ |
Writer | ڈاکٹر محمد بن عبد الرحمن العریفی |
Publisher | الفرقان پبلیکیشنز خان گڑھ |
Publish Year | |
Translator | فضیلۃ الشیخ شفیق الرحمن الدراوی |
Volume | |
Number of Pages | 362 |
Introduction |