رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ہمیں خبر دی تھی کہ آپ کی امت میں سے ایک گروہ اپنی عادات ؛ طبیعت اوردیگر امور ِ حیات میں سابقہ گمراہ امتوں ، یعنی یہود و نصاریٰ کی تقلید کرے گا۔ سیّدناابوہریرہ رضی اللہ عنہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں آپ نے فرمایا : ’’ قیامت اس وقت نہ آئے گی جب تک کہ میری امت تمام باتوں میں اگلی امتوں کے بالکل اسی طرح برابر نہ ہو جائے گی، جس طرح ایک بالشت بالشت کے برابر اور ایک گز گز کے برابر ہوتا ہے، کسی نے پوچھا: یا رسول اللہ!کیا روم اور فارس کی طرح؟ آپ نے فرمایا کہ کیا ان کے علاوہ اور کوئی نہیں ہیں ۔‘‘( بخاری) اس میں سے اکثر چیز جس سے ڈرایا گیاتھاوہ پیش آچکی ہے، اور باقی بھی ایسے ہی پیش آئے گی جیسا کہ سیّدنا ابوسعید خدری رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’تم پہلی امتوں کی اس طرح پیروی کرو گے جس طرح بالشت بالشت کے برابر اور گز گز کے برابر ہوتا ہے، یہاں تک کہ اگر وہ لوگ گوہ کے سوراخ میں گئے ہوں گے تو تم ان کی پیروی کرو گے ہم لوگوں نے عرض کیا :یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کیا یہود و نصاریٰ کی پیروی کریں گے، آپ نے فرمایا کہ اور کون ہو سکتا ہے۔‘‘(متفق علیہ) قاضی عیاض رحمہ اللہ فرماتے ہیں کہ ’’ ہاتھ ، بالشت اور گوہ کے سوراخ میں داخل ہونا یہ ان لوگوں کی تقلید اور اقتدا کے لیے بطور مثال کے بیان کیا گیاہے۔‘‘ (فتح الباری : ۲۰/ ۳۸۷) یہود و نصاریٰ کی تقلید کرنا مذموم ہے۔ اس سے مقصود یہ نہیں ہے کہ ہم ان کے ساتھ سائنس (اور فنی علوم میں ) تجربات میں تبادلہء خیال کریں ۔ ان کی ایجادات اور اداری نظام سے فائدہ اٹھائیں ، جو کہ ہمارے دین کے مخالف نہیں ہے۔ بلکہ مذموم تقلید وہ ہے کہ ہم ان کے لباس ؛ عادات اور معاشرتی معاملات میں برتاؤ کی کیفیت میں ان لوگوں کی تقلید کریں ۔جیسے کہ زن و مرد کااختلاط، بے پردگی، یا مالی (سودی )نظام جو کہ ہمارے دین کے خلاف ہے۔ |
Book Name | دنیا کا خاتمہ |
Writer | ڈاکٹر محمد بن عبد الرحمن العریفی |
Publisher | الفرقان پبلیکیشنز خان گڑھ |
Publish Year | |
Translator | فضیلۃ الشیخ شفیق الرحمن الدراوی |
Volume | |
Number of Pages | 362 |
Introduction |