Maktaba Wahhabi

162 - 362
’’لوگوں پر ایک ایسا زمانہ آئے گا کہ آدمی اپنے چچازاد بھائیوں اور رشتہ داروں کو بلا کر کہیں گے کہ جس جگہ آسانی اور سہولت ہو اس جگہ کوچ کر چلو۔ اور مدینہ ان کے لیے بہتر ہے کاش ! وہ لوگ جان لیں ۔ قسم ہے اس ذات کی کہ جس کے قبضہ میں میری جان ہے! اللہ وہاں سے کسی کو نہیں نکالے گا سوائے اس کے کہ جو وہاں سے اعراض کرے گا۔ تو اللہ اس کی جگہ وہاں اسے آباد فرمائیں گے کہ جو اس سے بہتر ہوگا۔ آگاہ رہو کہ مدینہ ایک بھٹی طرح ہے جو خبیث چیز یعنی میل کچیل کو باہر نکال دیتا ہے۔ اور قیامت قائم نہیں ہوگی یہاں تک کہ مدینہ اپنے میں سے برے لوگوں کو باہر نکال پھینکے گا جس طرح کہ لو ہار کی بھٹی لوہے کے میل کچیل کو باہر نکال دیتی ہے ۔‘‘ (مسلم) جناب عمر بن عبد العزیز رحمہ اللہ جب مدینہ طیبہ سے نکلے تو اپنے غلام مزاحم کی طرف متوجہ ہوئے، اور فرمایا: ’’اے مزاحم ! کیا تمہیں اس بات کا اندیشہ محسوس ہورہا ہے کہ ہم انہی لوگوں میں سے ہوں جنہیں مدینہ طیبہ نے نکال باہر کیا ہے؟‘‘
Flag Counter