Maktaba Wahhabi

146 - 362
(بھاگنا): یعنی لوگ آپس میں دشمنی اور عداوت کی وجہ سے ایک دوسرے سے بھاگتے پھریں گے۔ (جنگ): یہاں پر مراد انسانوں اور ان کے اموال کو اچک لینا اوران کے پاس کچھ بھی نہ چھوڑنا۔ (سراء کا فتنہ ): یعنی انسان پر کی جانے والی نعمتوں کا فتنہ ؛ جن سے لوگ خوش ہوتے ہیں ، جیسے صحت، آسودگی اور عافیت وغیرہ۔ انسان ان کی وجہ سے فتنہ میں مبتلا ہوگا اوروہ اللہ تعالیٰ کی نافرمانیوں اور سر کشی میں آگے نکل جائے گا۔ (اس کا دھواں ): یعنی اس فتنہ کا ظہور اور اس کا پھیلنا۔ اسے آگ سے اٹھنے والے دھویں سے تشبیہ دی ہے، جس پر اگرگیلی لکڑ یاں ڈال دی جائیں تویہ دھواں بڑھ جاتا ہے۔ (میرے اہل بیت کے ایک آدمی کے قدموں کے نیچے …): یعنی اہل بیت اور آل رسول میں سے۔ اس میں خبر دار کیا گیا ہے کہ یہ آدمی اس فتنہ کو ہوا دے گا یا اس کا اصل محرک (ماسٹر مائنڈ) یہی انسان ہوگا۔ (وہ گمان کرے گا کہ…): یعنی وہ نسب کے لحاظ سے مجھ سے ہے لیکن وہ اپنے اس برے فعل میں مجھ سے نہیں ہوگا۔ میں اس کے فعل سے بری ہوں ۔ اگرچہ وہ میرے اہل بیت میں سے ہی ہوگا لیکن وہ میرے دوستوں میں سے نہیں ۔ میرے دوست تو متقی ہیں ، اور یہ انسان فتنے کو ہوا دینے والا ہے۔ (وہ مجھ سے نہیں …): یعنی میرے دوستوں یا میرے چاہنے والوں میں سے نہیں ، اس لیے کہ وہ فتنے کو بھڑکا رہا ہے۔ یہ اسی طرح ہے جیسے اللہ تعالیٰ نے جناب نوح علیہ السلام کوجواب دیا تھا ؛ جب انہوں نے عرض کیا : ’’بے شک میرا بیٹا میرے اہل میں سے تھا۔‘‘( ہود: ۴۵) مگر فوراً اللہ تعالیٰ کی طرف سے جواب آیا : ’’بے شک وہ تیرے اہل میں سے نہیں ہے، بے شک اس کے اعمال اچھے نہیں ہیں ۔‘‘ ( ہود: ۴۶) (اتفاق کریں گے … ): یعنی ایک انسان کی بیعت پر جمع ہوجائیں گے۔ (پسلی کے اوپر): اس آدمی کی صفت بیان کی گئی ہے۔ جس میں پسلی کے اوپر سرین کی ہڈی سے مشابہت دی گئی ہے۔اس کا معنی ہے کہ لوگ اس انسان کی بیعت تو کریں گے،مگر مستقل طور پر اس کے ساتھ نہیں چل سکیں گے۔حدیث میں سرین کی ہڈی کوپسلی کے اوپر بتایا گیا ہے۔ پسلی باریک اور کمزور ہوتی ہے۔ سرین کی ہڈی بھاری اور سخت ہوتی ہے۔ اس کا معنی یہ نکلتا ہے کہ لوگ اپنے اس اختلاف کے بعد ایک ایسے شخص کی بیعت کریں گے جو
Flag Counter