پیچھے چھپیں گے تو پتھر یا درخت کہے گا: اے مسلمان! اے اللہ کے بندے! یہ یہودی میرے پیچھے ہے، آاور اسے قتل کردے، سوائے درخت غرقد کے کیوں کہ وہ یہود کے درختوں میں سے ہے۔‘‘ (مسلم) اورایک روایت میں ہے کہ’’ قیامت اس وقت تک قائم نہیں ہوگی یہاں تک کہ تم یہودیوں سے جنگ کرو گے،یہاں تک کہ وہ پتھرجس کے پیچھے یہودی ہوگا؛ کہے گا، کہ اے مسلم ! یہ دیکھو یہ ایک یہودی میرے پیچھے چھپا ہوا ہے۔ دوڑو اسے قتل کردو۔‘‘ (بخاری) شجر و حجر کا یہ کلام کرنا حقیقی ہوگا، اس لیے کہ اللہ تعالیٰ جمادات اورنباتات کو قوت گویائی دینے پر قادر ہے۔ یہ قیامت کی نشانیوں میں سے ہے۔ نہیک بن صریم رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ بے شک رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’تم ضرور بالضرور مشرکین سے قتال کرو گے؛ یہاں تک کہ تمہارے باقی لوگ نہر اردن کے کنارے پر دجال سے جنگ کریں گے، تم مشرقی کنارے پر ہوں گے او روہ وہ مغربی کنارے پر ہوں گے ۔‘‘(طبرانی) نہیک بن اصرم کہتے ہیں : ’’میں نہیں جانتا کہ اس دن اردن کہاں ہوگا؟ ‘‘ اس سے مقصود وہ سمندر ہے جو مقبوضہ فلسطین اور اردن کو جدا کرتا ہے۔ |
Book Name | دنیا کا خاتمہ |
Writer | ڈاکٹر محمد بن عبد الرحمن العریفی |
Publisher | الفرقان پبلیکیشنز خان گڑھ |
Publish Year | |
Translator | فضیلۃ الشیخ شفیق الرحمن الدراوی |
Volume | |
Number of Pages | 362 |
Introduction |