Maktaba Wahhabi

133 - 362
فرماتے ہیں : ’’ہم عبد اللہ بن عمر رضی اللہ عنہ کے پاس بیٹھے ہوئے تھے کہ ایک آدمی آیا اور کہا : اہل شام کا فلاں آدمی آپ کو سلام کہہ رہا تھا۔ تو حضرت عبد اللہ نے فرمایا: مجھے یہ اطلاع ملی ہے کہ اس نے کوئی بدعت ایجاد کرلی ہے۔ اگر ایسے ہو تو میری طرف سے اسے سلام نہ پہنچانا۔ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا ہے، آپ فرمارہے تھے: میری امت میں چہرے کا مسخ ہونا اور آسمان سے پتھروں کی بارش ہونے کے واقعات ہوں گے، اور یہ زندیقیت اور قدریہ میں ہوگا۔‘‘ (احمد) دوسری روایت میں ہے کہ زمین میں دھنسنے کا واقعہ آخری زمانے میں اس لشکر کے ساتھ پیش آئے گا جو بیت اللہپر حملہ کرنے کا ارادہ رکھتے ہوں گے۔ اللہ تعالیٰ ان کے پہلے سے لے کر آخری آدمی تک کو زمین میں دھنسادیں گے۔ قعقاع بن ابی حدرد کی بیوی بقیرہ سے روایت ہے ؛ وہ کہتی ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو منبر پر یہ فرماتے ہوئے سنا : ’’جب تم سنو کہ ایک لشکر ( بیت اللہ کے قریب ) زمین میں دھنس گیا ہے تو جان لو کہ اب قیامت بالکل قریب ہے ۔‘‘ (مسند احمد) یعنی ان لوگوں کو مدینہ کے قریب زمین میں دھنسا دیا جائے گا، اس لشکر کے بارے میں تفصیل نشانی نمبر ۱۲۲ میں آرہی ہے۔ آخر میں (یہ کہوں گاکہ) اس سے پہلے یہ سزائیں گنہگاروں اوران گناہوں پر خاموش رہنے والوں کے ساتھ پیش آچکی ہیں ۔مسلمان کوان سے خبر دار رہنا چاہیے۔
Flag Counter