Maktaba Wahhabi

112 - 362
و رعب نکال دے گا؛ اور اللہ تعالیٰ تمہارے قلوب میں بزدلی ڈال دے گا ۔‘‘ کسی کہنے والے نے کہا :یا رسول اللہ! وہن (بزدلی)کیا چیز ہے ؟ فرمایا :دنیا کی محبت اور موت سے بیزاری۔‘‘ (ابو داؤد) یہ حدیث نبوت کے دلائل اور قیامت کی نشانیوں میں سے ایک ہے۔ یقیناً کافرامتیں ایک دوسرے دوسرے کو ایسے بلاچکی ہیں جیسے کھانے کے پیالے پر دعوت دی جاتی ہے۔ اور اس رسوائی کا سبب مسلمانوں کی قلت ہر گز نہیں ، بلکہ وہ تو کثرت میں ہیں ؛ لیکن وہ ایسے ہی ہیں جیسے سیلاب کے اوپر جھاگ، ان کا کوئی وزن نہیں ۔ امت اسلامیہ کا آج کل یہی حال ہے۔ ان کی تعداد سوا ارب کے قریب ہے۔ مگر یہ کثرت صرف تعداد میں ہے، کیفیت کچھ بھی نہیں ۔ اس تعداد کے باوجود دشمن کے دلوں میں ان کی کوئی ہیبت نہیں بلکہ وہ مسلمانوں کو حقیر سمجھتے۔ ان سے جنگیں لڑتے ہیں ، اور جب اورجہاں چاہتے ہیں ان پر چڑھ دوڑتے ہیں ۔ یہ اسی وقت ہوا ہے جب ان کے دلوں میں بزدلی ڈال دی گئی ہے، یعنی زندگی سے محبت اور موت سے نفرت۔
Flag Counter